عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 56182
جواب نمبر: 56182
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 95-92/B=1/1436-U پرفیوم میں الکوہل ملا ہوا ہوتا ہے، الکوہل دو قسم کے ہوتے ہیں، ایک وہ الکوہل جو کھجور یا انگور سے بنتا ہے، وہ ناپاک اور حرام ہے، اگر وہ الکوہل پرفیوم میں ملا ہوا ہے تو وہ پرفیوم ناپاک ہے، اس کو کپڑوں پر لگانا یا جسم پر ملنا حرام و ناپاک ہے، کپڑے اورجسم ناپاک ہوجائیں گے۔ ایسے پرفیوم کو لگاکر نماز نہیں ہوگی۔ اور دوسری قسم کا الکوہل وہ ہوتا ہے جو سبزی سے، آلو سے،کوئلے سے بنتا ہے وہ پاک اور جائز ہوتا ہے، ایسا الکوہل اگر پرفیوم میں ملا ہوا ہے تو اس پرفیوم کا لگانا جائز ودرست ہے۔ اگر شک ہو کہ کون سا الکوہل ملا ہوا ہے تو پرفیوم کا استعمال نہ کرنا چاہیے، بلکہ اس سے بچنا چاہیے، فی نفسہ خوشبو کا استعمال کرنا تو سنت نبوی ہے لیکن کسی خوشبو میں پیشاب، خون، شراب وغیرہ ملی ہو تو اس خوشبو کا استعمال کرنا حرام وناجائز ہے، خواہ سر میں درد ہو یا نہ ہو۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند