• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 56182

    عنوان: ہم نے سنا ہے کہ پرفیوم لگا لو تو نماز نہیں مانی جاتی ہے

    سوال: ہم نے سنا ہے کہ پرفیوم لگا لو تو نماز نہیں مانی جاتی ہے ، یہ بات کتنی سچ ہے جب کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے خوشبو کو پسند فرمایا ہے۔ مان لیتے ہیں کہ شراب حرام ہے اس لیے یہ پرفیوم حرام ہے کیوں کہ اس میں شراب ملی ہوتی ہے۔ شراب کے حرام ہونے کی وجہ یہ ہے کہ انسان اس سے پینے کے بعد اپنے ہوش و حواس کھودیتاہے اسے یہ پتا نہیں ہوتاوہ کیا کررہا ہے ،پر خوشبو لگانے سے ایسا کچھ نہیں ہوتا ہے۔ براہ کرم، جواب دیں ۔

    جواب نمبر: 56182

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 95-92/B=1/1436-U پرفیوم میں الکوہل ملا ہوا ہوتا ہے، الکوہل دو قسم کے ہوتے ہیں، ایک وہ الکوہل جو کھجور یا انگور سے بنتا ہے، وہ ناپاک اور حرام ہے، اگر وہ الکوہل پرفیوم میں ملا ہوا ہے تو وہ پرفیوم ناپاک ہے، اس کو کپڑوں پر لگانا یا جسم پر ملنا حرام و ناپاک ہے، کپڑے اورجسم ناپاک ہوجائیں گے۔ ایسے پرفیوم کو لگاکر نماز نہیں ہوگی۔ اور دوسری قسم کا الکوہل وہ ہوتا ہے جو سبزی سے، آلو سے،کوئلے سے بنتا ہے وہ پاک اور جائز ہوتا ہے، ایسا الکوہل اگر پرفیوم میں ملا ہوا ہے تو اس پرفیوم کا لگانا جائز ودرست ہے۔ اگر شک ہو کہ کون سا الکوہل ملا ہوا ہے تو پرفیوم کا استعمال نہ کرنا چاہیے، بلکہ اس سے بچنا چاہیے، فی نفسہ خوشبو کا استعمال کرنا تو سنت نبوی ہے لیکن کسی خوشبو میں پیشاب، خون، شراب وغیرہ ملی ہو تو اس خوشبو کا استعمال کرنا حرام وناجائز ہے، خواہ سر میں درد ہو یا نہ ہو۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند