• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 20731

    عنوان:

    میں آپ کے علم میں ایک احمقانہ حرکت لانا چاہ رہاہوں جو مسجد میں بھائی لوگ کرتے ہیں۔جب مسجد میں جماعت شروع ہوتی ہے تو بچے بالغوں کے پیچھے الگ صف بناتے ہیں، لیکن اس کے بعد جب کوئی بالغ مرد آتاہے اور جماعت میں شامل ہوتاہے تووہ بچوں کو پیچھے ڈھکیل دیتاہے ۔ ان کا خیال ہے کہ اگر کوئی بچہ ان کی صف میں ہو تو نماز نہیں ہوگی۔میری رائے یہ ہے کہ اگر بچے تکبیر اولی کے بعدبالغوں کے پیچھے صف بنائے تو پھر ان کو پیچھے ڈھکیل دینا چاہئے؟ جوبھی دیر سے آئے اسے خاموشی سے پیچھے کھڑے ہونا چاہئے جہاں جگہ مل جائے اور ان بچوں کو پیچھے ڈھکیلنا نہیں چاہئے جونماز پڑھ رہے ہیں۔ براہ کرم، قرآن وحدیث کی روشنی میں بتائیں کہ صحیح کیا ہے؟

    سوال:

    میں آپ کے علم میں ایک احمقانہ حرکت لانا چاہ رہاہوں جو مسجد میں بھائی لوگ کرتے ہیں۔جب مسجد میں جماعت شروع ہوتی ہے تو بچے بالغوں کے پیچھے الگ صف بناتے ہیں، لیکن اس کے بعد جب کوئی بالغ مرد آتاہے اور جماعت میں شامل ہوتاہے تووہ بچوں کو پیچھے ڈھکیل دیتاہے ۔ ان کا خیال ہے کہ اگر کوئی بچہ ان کی صف میں ہو تو نماز نہیں ہوگی۔میری رائے یہ ہے کہ اگر بچے تکبیر اولی کے بعدبالغوں کے پیچھے صف بنائے تو پھر ان کو پیچھے ڈھکیل دینا چاہئے؟ جوبھی دیر سے آئے اسے خاموشی سے پیچھے کھڑے ہونا چاہئے جہاں جگہ مل جائے اور ان بچوں کو پیچھے ڈھکیلنا نہیں چاہئے جونماز پڑھ رہے ہیں۔ براہ کرم، قرآن وحدیث کی روشنی میں بتائیں کہ صحیح کیا ہے؟

    جواب نمبر: 20731

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ھ): 778=598-4/1431

     

    آپ کا قول درست ہے، بچوں کو ڈھکیلنا مکروہ ہے، بلکہ بعض مرتبہ باعث ایذائے اطفال ہوسکتا ہے اور اس کا حرام ہونا ظاہر ہے، ایسے موقعہ پر بچوں کی صف میں اگر جگہ خالی ہو تو خالی جگہ میں یا پھر ان کے پیچھے کھڑے ہوکر نماز اداء کرلینی چاہیے، ترتیبِ صفوف کا جو حکم ہے وہ نماز شروع ہونے سے قبل ہے یعنی بچوں کی صف صفوفِ بالغین کے پیچھے تکبیر (اقامت) سے پہلے یا بوقتِ تکبیر قائم کی جائے، یہ حکم نہیں کہ بچوں کو نماز کی نیت باندھ لینے کے بعد پیچھے ڈھکیل کر بچوں سے آگے بعد میں آنے والے کھڑے ہوا کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند