عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 149217
جواب نمبر: 149217
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 474-446/N=6/1438
امام کے لیے محراب میں کھڑا ہونا اصل سنت نہیں ہے؛ اصل سنت یہ ہے کہ امام نمازیوں کی صف کے حساب سے بیچ میں ہو،اور عام طور پر چوں کہ محراب اس طرح بنائی جاتی ہے کہ امام محراب میں کھڑے ہوکر مقتدیوں کی صف کے حساب سے بیچ میں ہوتا ہے ؛ اس لیے عام طور پر محراب میں کھڑے ہونے سے یہ سنت ادا ہوجاتی ہے (مستفاد:امداد الفتاوی مع حاشیہ۱: ۴۳۰، ۴۳۱، سوال: ۳۵۵، مطبوعہ: مکتبہ زکریا دیوبند) ، لہٰذا اگر محراب وسیع وکشادہ ہو، امام محراب میں مختلف جگہوں پر کھڑا ہوسکتا ہے تو امام کو چاہیے کہ محراب میں اس جگہ کھڑا ہو جو مقتدیوں کی صف کے حساب سے بالکل درمیان وبیچ کی جگہ ہو، ایسی جگہ نہ کھڑا ہو کہ جو صف کے حساب سے درمیان وبیچ کا حصہ نہ ہو ، اور اس کا بھی خیال رہے کہ وہ مکمل طور پر محراب نہ ہو؛ بلکہ اس کے پیریا ان کا کچھ حصہ محراب سے باہر رہے ؛ کیوں کہ امام کا مکمل طور پر محراب کے اندر ہوکر کھڑا ہونا مکروہ ہے۔ وقیام الإمام فی المحراب لا سجودہ فیہ وقدماہ خارجہ لأن العبرة للقدم مطلقاً الخ (الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الصلاة، باب ما یفسد الصلاة وما یکرہ فیھا، ۲: ۴۱۴، ط: مکتبة زکریا دیوبند) ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند