عنوان: جب میں امام کے پیچھے فرض نماز یا ترویح پڑھتاہوں اور اس وقت پیچھے کھڑے مقتدی امام کی قرأت سنتے ہیں، جس وجہ سے دھیان کہیں اور ہوتا ہے، ادھرادھر دھیان رہتا ہے۔ کیا اس وقت امام کی قرأت کے درمیان ہم کچھ اور دعا یاآیت دل میں پڑھ سکتے ہیں؟ کیا یہ صحیح ہوگا؟
(۲) نماز معراج کے سفر میں فرض ہوئی ، اسی طرح روزہ دوہجری میں فرض ہوا مگر کس وجہ سے یہ فرض ہوا؟ اور فرض ہونے سے پہلے کیا واقعہ ہواتھا۔ براہ کرم، جواب دیں۔
سوال: جب میں امام کے پیچھے فرض نماز یا ترویح پڑھتاہوں اور اس وقت پیچھے کھڑے مقتدی امام کی قرأت سنتے ہیں، جس وجہ سے دھیان کہیں اور ہوتا ہے، ادھرادھر دھیان رہتا ہے۔ کیا اس وقت امام کی قرأت کے درمیان ہم کچھ اور دعا یاآیت دل میں پڑھ سکتے ہیں؟ کیا یہ صحیح ہوگا؟
(۲) نماز معراج کے سفر میں فرض ہوئی ، اسی طرح روزہ دوہجری میں فرض ہوا مگر کس وجہ سے یہ فرض ہوا؟ اور فرض ہونے سے پہلے کیا واقعہ ہواتھا۔ براہ کرم، جواب دیں۔
جواب نمبر: 2447301-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(د): 1232=000-8/1431
(۱) امام کی قراء ت کے دوران دل میں بھی کچھ اور پڑھناجائز نہیں بلکہ خاموش ہوکر اس کی طرف متوجہ ہونے کا حکم ہے۔ وَاِذَا قُرِئ الْقُرْآَنُ فَاسْتَمِعُوْا لَہُ وَاَنْصِتُوْا ۔
(۲) کس قسم کا واقعہ معلوم کرنا چاہتے ہیں وضاحت کریں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند