• عبادات >> ذبیحہ وقربانی

    سوال نمبر: 65555

    عنوان: بھینس کی قربانی کریں تو کیا قربانی سے پہلے سات ناموں کا ذکر نا ضروری ہے؟

    سوال: ہم چار بھائی اور چار بہنیں ہیں اور والدین کے ساتھ ہیں ، اگرہم گھرپہ ایک گائے /بھینس کی قربانی کریں تو کیا قربانی سے پہلے سات ناموں کا ذکر نا ضروری ہے؟ہم اپنی فیملی اور آباء و اجداد کے لیے سات ناموں کا ذکر کئے بغیر کیسے قربانی کرسکتے ہیں؟ گھر پہ قربانی کرنے کا درست طریقہ کیا ہے؟

    جواب نمبر: 65555

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 937-944/N=10/1437

    واجب یا نفل قربانی کی ادائیگی میں چھوٹا جانور (جیسے: بکرا، بکری اور بھیڑ وغیرہ ) صرف ایک کی طرف سے اور بڑا جانور (جیسے: اونٹ اور بھینس وغیرہ)زیادہ سے زیادہ سات کی طرف سے ہوسکتا ہے ،اس سے زیادہ کی طرف سے نہیں،البتہ قربانی کرنے والا یا والے ثواب میں اپنے ساتھ اوروں کو شریک کرلیں تو کچھ حرج نہیں۔ پس کوئی فیملی بڑے جانور کی قربانی کرنا چاہتی ہے تو اس میں زیادہ سے زیادہ صرف سات لوگ شریک ہوسکتے ہیں، اس سے زیادہ نہیں، البتہ قربانی کے حصہ داروں کی (صراحتاً یا دلالتاً ) اجازت سے گوشت تمام اہل خانہ کھاسکتے ہیں، وھي شاہ أو بدنة أو سبع بدنة بأن اشترک مع ستة في بقرة أو بعیر وکل یرید القربة وھو من أھلھا ولم ینقص نصیب أحدھما عن سبع الخ (ملتقی الأبحر مع المجمع والدر ۴: ۱۶۷، ۱۶۸،ط: دار الکتب العلمیة بیروت)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند