عبادات >> ذبیحہ وقربانی
سوال نمبر: 64216
جواب نمبر: 64216
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 578-743/Sn=9/1437 جس بکرے کو بتوں کے نام چڑھاکر اس کا کان کاٹ دیاجاتا ہے، اس کے بارے میں اکابر ارباب افتا کی رائیں مختلف رہی ہیں؛ لیکن اخیر میں جو راجح قول سامنے آیا اور جس پر تقریبا تمام اکابر متفق ہیں، وہ یہ ہے کہ یہ عمل تو بلا شبہ ناجائز اور حرام ہے؛ لیکن اس کی وجہ سے جانور میں خبث نہیں آتا، جانور بدستور مالک کی ملک میں رہتا ہے؛ لہذا اگر مالک اسے فروخت کرے تومسلمان کے لئے اسے خرید کر اس کا گوشت کھانا شرعا جائز ہے۔ تفصیل اور دلائل کے لئے دیکھیں: امداد الفتاوی (۵/۳۵۵ تا ۳۶۴، العقائد والکلام) امداد المفتین (ص: ۷۷۲ تا ۷۷۸، کتاب الصید والذبائح) اور کفایت المفتی (۸/۲۲۹ تا ۲۳۶) وغیرہ دیکھیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند