• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 68069

    عنوان: کیا کسی روایت سے یہ ثابت ہے کہ عید کے دن جو نئے کپڑے پہنتے ہیں اس کا آخرت میں کوئی حساب نہیں ہوگا؟

    سوال: کیا کسی روایت سے یہ ثابت ہے کہ عید کے دن جو نئے کپڑے پہنتے ہیں اس کا آخرت میں کوئی حساب نہیں ہوگا؟ میرا دوست جوکہ ایک علمی گھرانے سے تعلق رکہتا ہے وہ عید کے دن جتنے نئے کپڑے ہوتے ہیں سب کو باری باری پہن کر آتارتا ہے ، کیا یہ عمل صحیح ہے ؟

    جواب نمبر: 68069

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 943-906/Sd=11/1437 ”عید کے دن پہنے جانے والے نئے کپڑوں کا آخرت میں کوئی حساب نہیں ہوتا“ اس سلسلے میں ہم کو کوئی حدیث نہیں مل سکی؛ البتہ عید کے دن نیا یا پہلے سے موجود کپڑوں میں سے اچھا کپڑا پہننا مستحب ہے، اگر اللہ نے کسی کو وسعت دی ہے، تو اُس کے لیے عید کے دن نئے کپڑے پہننے میں مضائقہ نہیں؛ بلکہ مستحب ہے؛ لیکن اعتدال بہرحال ہر چیز میں ضروری ہے اور لباس میں تکبر، تفاخر اور دکھلاوے سے احتراز ضروری ہے، عید کے موقع پرنئے کپڑے پہننے میں یہ نیت ہونی چاہیے کہ اس دن شریعت میں اچھا لباس پہننے کی تعلیم دی گئی ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند