• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 604162

    عنوان:

    كیا حرام پیسوں سے قرض ادا كرسكتے ہیں؟

    سوال:

    اگر ہمارے پہ ادھار ہے ، کیاہم حرام پیسوں سے وہ ادھار دے سکتے ہیں؟

    جواب نمبر: 604162

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 726-592/D=08/1442

     حرام پیسہ کس طرح کا ہے؟

    اگر سود، رشوت، چوری، جوے وغیرہ کا ہے تو اصل مالکان کو یہ رقم واپس کرنا ضروری ہے اور اگر مالکان کا پتہ نہ ہو نہ ہی ان کے وارثان کا پتہ لگ سکے تو غرباء مساکین پر صدقہ کر دینا واجب ہے۔ ایسی رقم اپنے استعمال میں لانا جائز نہیں، اپنا ادھار ادا کرنا بھی اس رقم سے جائز نہیں۔ قال فی الدر: ویردونہا علی أربابہا إن عرفوہم، وإلا تصدقوا بہا؛ لأن سبیل الکسب الخبیث التصدق إذا تعذر الرد علی صاحبہ (الدر مع الرد: 9/553)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند