• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 58391

    عنوان: اسلام میں جمہوریت ہے یا نہیں؟ حوالہ کے ساتھ جواب دیں۔

    سوال: اسلام میں جمہوریت ہے یا نہیں؟ حوالہ کے ساتھ جواب دیں۔

    جواب نمبر: 58391

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 407-372/Sn=7/1436-U آج کل کی اصطلاحی جمہوریت میں کچھ چیزیں تو ایسی ہیں جو اسلام کے بالکل خلاف ہیں، مثلاً عوام کے اقتدارِ اعلی کا تصور، اسمبلیوں اور پارلیمنٹوں کے ممبران کا خدائی احکام کی پابندی کے بغیر خود مختار واضع قانون ہونااور امیدوارِ حکومت کا از خود اقتدار کی طلب کرنا، اس طرح لوگوں کی قابلیت اور صلاحیت سے قطع نظر مطلق اکثریت کو معیار بنانا جس میں ایک ان پڑھ اور جاہل شاطر بدمعاش اور ایک پڑھا لکھا مدبر، عالم، جج یہاں تک کہ صدر جمہوریہ اوروزیر اعظم سب کی رائے کو برابر درجہ دینا بھی اصلامی ا صولوں کے خلاف ہے؛ لیکن جمہوریت میں بہت سی باتیں اسلام کے مطابق بھی ہیں۔ یعنی شورائی حکومت، تقسیم ا اختیارات، آزادی واظہار رائے اور عوام کے سامنے حکومت کی جواب دہی وغیرہ، عرف عا م یہی باتیں ”جمہوریت“ کی بنیاد سمجھی جاتی ہے؛ لہٰذا اگر مذکورہ بالا خلافِ اسلام باتوں کی اصلاح کرلی جائے مثلاً علی الاطلاق کثرت رائے کے بجائے ایسے لوگوں کی کثرتِ رائے کا اعتبار کیا جائے جو معاشرے میں بحیثیت مجموعی بابصیرت امانت دار اور قابل ہوں، اور انہیں صرف غیر منصوص: مباح اور مجتہد فیہ امور میں فیصلے کا حق ہو، اسی طرح اگر کچھ دیگر ضروری اصلاحات کرلی جائیں تو ”اسلام اور جمہوریت“ کا اجتماع بلاشبہ ہوسکتا ہے۔ تفصیل کے لیے ”ہمارا معاشی نظام“ (۸۳ تا ۸۸) ”کثرتِ رائے کا فیصلہ شریعت کی نظر میں“، ”شوریٰ کی شرعی حیثیت“ ، ”اسلام اور سیاسی نظریات“ جیسی کتابوں کا مطالعہ بہت مفید ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند