• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 5514

    عنوان:

    مفتی صاحب میں نے آپ سے ایک خواب کی تعبیر پوچھی تھی۔ میری بہن نے خواب دیکھا ہے آپ اسی کی زبانی سنیے: میں نے دیکھا ایک ریگستان ہوتا ہے آس پاس درخت ہوتے ہیں۔ میں نے دیکھا کہ ایک گھوڑا جس کا رنگ بادامی تھا اس پر ہمارے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم سوار تھے۔ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو سوار ہوتے ہوئے نہیں دیکھا نہ ہی میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا چہرہ مبارک دیکھا، بس صرف ذہن میں آیا کہ وہ سوار ہیں اور آچانک گر جاتے ہیں۔ گرتے ہوئے نہیں دیکھا بس صرف ذہن میں آیا کہ وہ گر گئے ہیں۔ اچانک ایک بادامی رنگ کا گھوڑا آتا ہے اور وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو منھ کے ذریعہ چھیڑتا ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیٹھ پر اپنا منھ مارتا ہے ۔ جس گھوڑے پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم سوار تھے وہ خاموش ایک طرف کھڑا ہوا ہوتا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سجدہ کی حالت میں ہوتے ہیں لیکن سجدہ نہیں کررہے ہوتے بس میرے ذہن میں آیا کہ آپ کا چہرہ انور ڈھکا ہوا ہوتا ہے جیسے سجدے کی حالت میں۔ مجھے صرف آپ کی پیٹھ مبارک نظر آئی،اس کے چند لمحے کے بعد اسی رنگ کا ایک اور گھوڑا آتا ہے وہ اس گھوڑے کو جو حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم کو چھیڑ رہا تھا الگ کرتا ہے اس کے بعد حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم نظر نہیں آئے اور جس پر آپ سوار تھے وہ گھوڑا نظر نہیں آیا۔ یہ دونوں ایک طرف ہوکر منھ کے ذریعے لڑتے ہیں۔ چند لمحے کے بعد ایک اور گھوڑا جو کہ سفید رنگ کا ہوتاہے وہ بھی آتا ہے اور اس گھوڑے کے ساتھ جس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس گھوڑے کو دور کیا تھا اس کا ساتھ دیتا ہے یعنی دو مل کر ایک کا مقابلہ کرتے ہیں۔ میرے ذہن میں آیا کہ جب دو مل گئے تو ضرور فتح ہوگی۔ میں نے اس کے بعد اپنی بہن کو سارا خواب اسی طرح سنایا اس کے بعد میری آنکھ کھل گئی۔

    سوال:

    مفتی صاحب میں نے آپ سے ایک خواب کی تعبیر پوچھی تھی۔ میری بہن نے خواب دیکھا ہے آپ اسی کی زبانی سنیے: میں نے دیکھا ایک ریگستان ہوتا ہے آس پاس درخت ہوتے ہیں۔ میں نے دیکھا کہ ایک گھوڑا جس کا رنگ بادامی تھا اس پر ہمارے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم سوار تھے۔ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو سوار ہوتے ہوئے نہیں دیکھا نہ ہی میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا چہرہ مبارک دیکھا، بس صرف ذہن میں آیا کہ وہ سوار ہیں اور آچانک گر جاتے ہیں۔ گرتے ہوئے نہیں دیکھا بس صرف ذہن میں آیا کہ وہ گر گئے ہیں۔ اچانک ایک بادامی رنگ کا گھوڑا آتا ہے اور وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو منھ کے ذریعہ چھیڑتا ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیٹھ پر اپنا منھ مارتا ہے ۔ جس گھوڑے پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم سوار تھے وہ خاموش ایک طرف کھڑا ہوا ہوتا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سجدہ کی حالت میں ہوتے ہیں لیکن سجدہ نہیں کررہے ہوتے بس میرے ذہن میں آیا کہ آپ کا چہرہ انور ڈھکا ہوا ہوتا ہے جیسے سجدے کی حالت میں۔ مجھے صرف آپ کی پیٹھ مبارک نظر آئی،اس کے چند لمحے کے بعد اسی رنگ کا ایک اور گھوڑا آتا ہے وہ اس گھوڑے کو جو حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم کو چھیڑ رہا تھا الگ کرتا ہے اس کے بعد حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم نظر نہیں آئے اور جس پر آپ سوار تھے وہ گھوڑا نظر نہیں آیا۔ یہ دونوں ایک طرف ہوکر منھ کے ذریعے لڑتے ہیں۔ چند لمحے کے بعد ایک اور گھوڑا جو کہ سفید رنگ کا ہوتاہے وہ بھی آتا ہے اور اس گھوڑے کے ساتھ جس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس گھوڑے کو دور کیا تھا اس کا ساتھ دیتا ہے یعنی دو مل کر ایک کا مقابلہ کرتے ہیں۔ میرے ذہن میں آیا کہ جب دو مل گئے تو ضرور فتح ہوگی۔ میں نے اس کے بعد اپنی بہن کو سارا خواب اسی طرح سنایا اس کے بعد میری آنکھ کھل گئی۔

    جواب نمبر: 5514

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 910/ ھ= 681/ ھ

     

    آپ کی بہن کے خواب کی تعبیر یہ ہے کہ اس وقت مسلمانوں کی دینی حالت بہت ہی گرتی جارہی ہے، اگر مسلمان اس کی اصلاح کی طرف خصوصی توجہ کرلیں تو بہت جلد اللہ پاک کی نصرت و مدد شامل حال ہوجائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند