متفرقات
>>
دیگر
سوال نمبر: 62547
عنوان: کچھ دن پہلے مجھے ایک کزن نے بتایا کہ ریونڈ میں سالانہ جوڑ ہوا ہے اس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا ہے کہ حضرت بلال کے قصہ کو جو بہت عام ہے کہ ایک دن انہوں نے اذان نہیں دی تھی تو اس دن سورج نہیں نکلا تھا ، قرآن اور حدیث میں ایسا کوئی واقعہ نہیں ملتا، یہ جھوٹا واقعہ ہے، جیسا کہ حضرت اویس قرنی کے دانت ٹوٹنے والا قصہ جھوٹا تھا۔ یہ سن کر مجھے یقین نہیں آیا ،ا س لیے آپ سے رہنمائی چاہتاہوں کہ حضرت بلال والا قصہ قرآن وحدیث میں ثابت ہے یا نہیں؟
سوال: کچھ دن پہلے مجھے ایک کزن نے بتایا کہ ریونڈ میں سالانہ جوڑ ہوا ہے اس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا ہے کہ حضرت بلال کے قصہ کو جو بہت عام ہے کہ ایک دن انہوں نے اذان نہیں دی تھی تو اس دن سورج نہیں نکلا تھا ، قرآن اور حدیث میں ایسا کوئی واقعہ نہیں ملتا، یہ جھوٹا واقعہ ہے، جیسا کہ حضرت اویس قرنی کے دانت ٹوٹنے والا قصہ جھوٹا تھا۔ یہ سن کر مجھے یقین نہیں آیا ،ا س لیے آپ سے رہنمائی چاہتاہوں کہ حضرت بلال والا قصہ قرآن وحدیث میں ثابت ہے یا نہیں؟
جواب نمبر: 6254731-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 139-139/M=3/1437-U
حضرت بلال رضی اللہ عنہ کا مذکورہ قصہ قرآن وحدیث سے ثابت نہیں ہے، لہٰذا ایسے بے اصل واقعات کو بیان کرنے سے احتیاط کرنا چاہیے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند