متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 162361
جواب نمبر: 162361
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1508-1264/sd=1/1440
نطفہ عربی لفظ ہے ، اس کے معنی ہیں : وہ دھات جو نر کے انزال میں خارج ہو کر مادہ کے رحم میں استقرار حمل کا باعث ہوتی ہے ، اس سے معلوم ہوا کہ مطلق منی کے قطرے کو نطفہ نہیں کہا جاتا ؛ بلکہ جس قطرے سے استقرار حمل ہوتا ہے ، اُس کو نطفہ کہتے ہیں۔
خَلَقَ الإِنْسَانَ مِنْ نُطْفَةٍ ( قرآن ) : أَیِ الْمَنِیُّ الَّذِی یَکُونُ مِنْہُ الْجَنِینُ فِی البَطْنِ .۔ ( المعجم الوسیط)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند