• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 51175

    عنوان: کفر اور شرک کا کیا فرق ہے؟

    سوال: سوال یہ ہے کہ کفر اور شرک کا کیا فرق ہے؟ جیسے ہمارے کچھ محلے والے اکثر میلاد کرتے ہیں اور ان کا یہ عقیدہ ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائیں گے اور اس وجہ سے وہ صوفہ خالی چھوڑتے ہیں تو یہ عقیدہ کیسا ہے؟ کفر ہے یا شرک ؟ نیز کوئی قبر پرستی وغیرہ کا شرک تو اس کا کیا حکم ہوگا؟ کیا تجدید ایمان اور نکاح کی ضرورت پڑے گی؟ (۲) کوئی شخص بغیر کسی صحیح تاویل کے کہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم حاضر ناظر ہیں اور مختار کل ہیں اور عالم الغیب ہیں اور بشر نہیں نور ہیں ان سب عقائد کی کوئی تاویل نہ دے بلکہ اس کا مقصود ہی یہی ہو تو ایسے شخص کا کیا حکم ہے؟

    جواب نمبر: 51175

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 906-918/N=8/1435-U (۱) مجلس میلاد میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی آمد کا عقیدہ بے بنیاد وباطل ہے، شریعت میں ایسا اعتقاد جائز نہیں لیکن اس کی بنا پر احتیاطاً کفر کا حکم نہیں لگایا جائے گا، فتاوی دارالعلوم دیوبند (۱۸: ۴۷۵) میں ہے: ”لیکن حکم کفر خلاف احتیاط ہے یعنی: اگرچہ ایسے عقیدہ میں چو کہ خلاف نصوص ہو خوف کفر ضرور ہے لیکن مفتی کو احتیاط کرنا لازم ہے، حکم کفر نہ کرنا چاہیے“ اور کسی بزرگ کی مزار یا قبر کو سجدہ اگر عبادت کے طور پر ہو تو بلاشبہ شرک وکفر ہے اوراس صورت میں تجدید ایمان ونکاح ضروری ہوگی، اوراگر محض تعظیم کے طور پر ہو تو یہ بلاشبہ حرام ہے، البتہ اس کی وجہ سے کفر کا حکم نہ ہوگا۔ (۲) تاویل اگرچہ فاسد ہو تب بھی احتیاطاً ان عقائد کی صورت میں کفر کا حکم نہ ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند