متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 51175
جواب نمبر: 51175
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 906-918/N=8/1435-U (۱) مجلس میلاد میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی آمد کا عقیدہ بے بنیاد وباطل ہے، شریعت میں ایسا اعتقاد جائز نہیں لیکن اس کی بنا پر احتیاطاً کفر کا حکم نہیں لگایا جائے گا، فتاوی دارالعلوم دیوبند (۱۸: ۴۷۵) میں ہے: ”لیکن حکم کفر خلاف احتیاط ہے یعنی: اگرچہ ایسے عقیدہ میں چو کہ خلاف نصوص ہو خوف کفر ضرور ہے لیکن مفتی کو احتیاط کرنا لازم ہے، حکم کفر نہ کرنا چاہیے“ اور کسی بزرگ کی مزار یا قبر کو سجدہ اگر عبادت کے طور پر ہو تو بلاشبہ شرک وکفر ہے اوراس صورت میں تجدید ایمان ونکاح ضروری ہوگی، اوراگر محض تعظیم کے طور پر ہو تو یہ بلاشبہ حرام ہے، البتہ اس کی وجہ سے کفر کا حکم نہ ہوگا۔ (۲) تاویل اگرچہ فاسد ہو تب بھی احتیاطاً ان عقائد کی صورت میں کفر کا حکم نہ ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند