متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 173232
جواب نمبر: 173232
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 50-97/B=02/1441
فقہاء کرام لکھتے ہیں کہ خالص حرام مال سے نفع اٹھانا جائز نہیں۔ اسی طرح اگر مال حرام و حلال دونوں مخلوط ہوں، حرام کو حلال سے الگ نہیں کیا جاسکتا ہے تو اکثر حصہ مال حرام ہو تو اس کا بھی یہی حکم ہے؛ البتہ اگر حلال حصہ زیادہ اور حرام کم ہے تو اس سے نفع اٹھانے کی اجازت دی ہے۔ یہاں جب کہ مکان بقول آپ کے حرام کمائی سے بنا ہوا ہے تو ا س کو کرایہ پر دے کر اس سے کرایہ حاصل کرنا، پھر اسے اپنی ضروریات میں خرچ کرنا جائز نہیں۔ جب تک کہ مکان میں لگی ہوئی ساری رقم صدقہ نہ کردی جائے۔ بیوہ کو اپنی گذر بسر کا اور کوئی انتظام کرنا چاہئے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند