• معاملات >> دیگر معاملات

    سوال نمبر: 28409

    عنوان: میر ی دکان میں اٹلی میں ہے۔ سوال یہ ہے کہ جب میرے ابو نے دکان لی تھی تو دکان کے مالک کی ساتھ معاہد ہ ہوتھا ، اس معاہدہ میں اصل کرایہ 4000/ یورو تھا ،لیکن اس نے ابو سے 20000/ لینا شروع کئے اور پھر کچھ مہینوں کے بعد اس نے (جب دکان صحیح چلنے لگی) تو کہا ہے اب تم کو 25000/ یورو دینا ہے ، پھر ابونے وہ بھی دینا شروع کیا ۔ اب دومہینے ہوگئے ہیں اور وہ بھول گیا ہے کہ دکان کا کرایہ کا کتنا تھا ، پھر ابو نے کہا کہ 20000/ یورو ہیں، کیا اس کو 20000/ دینا ٹھیک ہے؟ کیوں کہ آپ اوپر غور کریں کہ اصل کرایہ کیا تھا اور بعد میں کیا ہے۔شکریہ!

    سوال: میر ی دکان میں اٹلی میں ہے۔ سوال یہ ہے کہ جب میرے ابو نے دکان لی تھی تو دکان کے مالک کی ساتھ معاہد ہ ہوتھا ، اس معاہدہ میں اصل کرایہ 4000/ یورو تھا ،لیکن اس نے ابو سے 20000/ لینا شروع کئے اور پھر کچھ مہینوں کے بعد اس نے (جب دکان صحیح چلنے لگی) تو کہا ہے اب تم کو 25000/ یورو دینا ہے ، پھر ابونے وہ بھی دینا شروع کیا ۔ اب دومہینے ہوگئے ہیں اور وہ بھول گیا ہے کہ دکان کا کرایہ کا کتنا تھا ، پھر ابو نے کہا کہ 20000/ یورو ہیں، کیا اس کو 20000/ دینا ٹھیک ہے؟ کیوں کہ آپ اوپر غور کریں کہ اصل کرایہ کیا تھا اور بعد میں کیا ہے۔شکریہ!

    جواب نمبر: 28409

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل): 131=106-2/1432

    آپ کا معاملہ شروع سے ہی گڑبڑ معلوم ہوتا ہے، بہتر یہ ہے کہ آپ از سر نو اجارہ کا معاملہ کرلیں اور کرایہ کی جس مقدار پر مالک دوکان سے کرایہ دینا طے ہوجائے، آئندہ اسی پر عمل کرتے رہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند