• معاملات >> دیگر معاملات

    سوال نمبر: 62366

    عنوان: گزارش کی جاتی ہے کہ آپ ہماری رہنمائی فرمائیں گے ۔میں نے انٹرنٹ کی کنکشن لگائی ہے اور میں نے اپنے دوست کے ساتھ نیٹورک شئیر کیا ہے آدھا بل وہ دیتا ہے اور آدھا میں. جب میں نے اس کو کنکشن دیا تو میں نے اس سے کہا کہ اگر گناہ کا کوئی کام کیا تو ذمہ دار خود ہونگے اور اس نے ذمہ داری قبول کی۔ اگر اب وہ کوئی ایسا کام کرلے تو اس کے گناہ میں میں بھی ذمہ دار ہونگا یا نہیں؟

    سوال: (۱) گزارش کی جاتی ہے کہ آپ ہماری رہنمائی فرمائیں گے ۔میں نے انٹرنٹ کی کنکشن لگائی ہے اور میں نے اپنے دوست کے ساتھ نیٹورک شئیر کیا ہے آدھا بل وہ دیتا ہے اور آدھا میں. جب میں نے اس کو کنکشن دیا تو میں نے اس سے کہا کہ اگر گناہ کا کوئی کام کیا تو ذمہ دار خود ہونگے اور اس نے ذمہ داری قبول کی۔ اگر اب وہ کوئی ایسا کام کرلے تو اس کے گناہ میں میں بھی ذمہ دار ہونگا یا نہیں؟ (۲) اور اگر میں اس پر سارا کنکشن فروخت کرلوں تو پھر میری اوپر ذمہ داری آئے گی کہ نہیں؟

    جواب نمبر: 62366

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 90-139/N=2/1437-U (۱): جب نیٹ کا کنکشن آپ اور آپ کے دوست کے درمیان مشترک ہے اورآپ دونوں آدھا آدھا بل ادا کرتے ہیں تو آپ کا دوست نیٹ پر یا نیٹ کے ذریعہ جو کچھ گناہ کے کام کرے گا، وہ ان سب کا خود ذمہ دار ہوگا ، آپ پر اس کی کوئی ذمہ داری نہیں آئے گی، اسی طرح اگر خدانخواستہ آپ نیٹ پر یا نیٹ کے ذریعہ کوئی گناہ کا کام کریں گے تو اس کی ذمہ داری صرف آپ پر ہوگی ،آپ کے دوست پر اس کی کوئی ذمہ داری نہ آئے گی ؛کیوں کہ نیٹ کا غلط استعمال متعین نہیں،اور غلط کاموں سے بچتے ہوئے نیٹ کا استعمال ممکن ہے ؛بلکہ کرنے والے کرتے بھی ہیں ؛ اس لیے نیٹ کا جو شخص غلط استعمال کرے گا وہ خود اس کا ذمہ دار ہوگا، البتہ اگر کسی کے بارے میں یقین یا غالب گمان ہو کہ وہ نیٹ کا غلط استعمال کرے گا تو اسے اپنے ساتھ نیٹ کنکشن کی خریداری میں شریک کرنے میں احتیاط کرنی چاہئے ۔ (۲):اگر آپ اس کے ہاتھ سارا کنکشن فروخت کردیں تو کچھ حرج نہیں ،البتہ اگر وہ نیٹ کا غلط استعمال کرتا ہے تو کسی اور کے ہاتھ فروخت کریں تو اچھا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند