معاملات >> دیگر معاملات
سوال نمبر: 14148
ہبہ
میں اگر کوئی ثبوت نہ ہو او رنہ ہی کوئی تحریری دستاویزہو ایسی صورت میں مدعی
موہوب لہ کے دعوے کو کس طرح سے مانا جائے گا؟ ہبہ کے لیے قرینے کیا کیا ہوسکتے ہیں؟
ہبہ
میں اگر کوئی ثبوت نہ ہو او رنہ ہی کوئی تحریری دستاویزہو ایسی صورت میں مدعی
موہوب لہ کے دعوے کو کس طرح سے مانا جائے گا؟ ہبہ کے لیے قرینے کیا کیا ہوسکتے ہیں؟
جواب نمبر: 1414831-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1041=1041/م
اگر کوئی شخص اس بات کا مدعی ہو کہ فلاں شئ مثلاً جائداد وغیرہ اس کو بطور ہبہ حاصل ہوئی ہے، اور اس مدعی موہوب لہ کے پاس زبانی یا تحریری کوئی ثبوت نہ ہو تو اس کا دعویٰ اس طرح درست مانا جاسکتا ہے کہ اس شئ موہوب پر ظاہراً اس کا قبضہ ہو، اور اس کے خلاف پر کوئی کسی طرح کا ثبوت قائم نہ ہو، اس لیے کہ ہبہ قبضہ کے بعد ہی تام ہوتا ہے، پس مدعی کا قبضہ ہی قرینہ ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
تقریباً
تیس سال پہلے میرے والد صاحب ایک دکان کی پوزیشن کرایہ دار سے پندرہ ہزار روپیہ
میں لیے اور بازو کی دکان سے بدلنے کے لیے بازو کی دکان کے کرایہ دار کو پندرہ
ہزارروپیہ دیا۔ اور دکان کے مالک کو اب تک برابر کرایہ ادا کرتے آرہے ہیں۔ اب مالک
دکان کہتا ہے کہ مجھے دکان دے دو۔ والد صاحب کہہ رہے ہیں کہ چھوڑیں گے اس شرط پر
کہ ہم نے تیس ہزار دے کر پوزیشن خریدی ہے تیس سال پہلے اب اس پوزیشن کی قیمت بہت
زیادہ ہے لہذا ایک لاکھ روپیہ دوپھر میں چھوڑ دوں گا۔ والد صاحب کہہ رہے ہیں کہ
میں نے پیسے دئے ہیں کرایہ دار کو اس لیے پیسے مانگ رہا ہوں اگر میں نے پیسے مالک
دکان کو دیا ہوتا تو جتنا دیا تھا اتنا ہی چاہیے تھا ۔اب جواب طلب بات یہ ہے کہ
کیا یہ پوزیشن چھوڑنے کے لیے مالک مکان سے پیسے لینا درست ہے؟ برائے مہربانی صحیح
مسئلہ بتاکر حلال کی طرف آنے کے لیے رہنمائی فرماویں۔
میں
اپنے ایک رشتہ دار کی شادی میں شرکت کرنے کے لیے دوسرے شہر گیا۔ وہاں میں نے اپنی
زوجہ کا سونا گھر کے مالک کو امانت دیا کہ وہ اپنی الماری کے لاکر میں اسے رکھے۔
کچھ دن بعد گھر کے مالک نے ایک ملازمہ رکھا، تو میری امی نے گھر کے مالک سے کہا کہ
اس ملازمہ کا آئی ڈی کارڈ لو اور کسی کو ساتھ بھیج کر اس کا گھر بھی دیکھ لو کیوں
کہ آج کل کسی کا اعتبار نہیں۔ لیکن گھر کے مالک نے سنی ان سنی کردی۔ تو دس دن کے
اندر اس ملازمہ نے تمام زیور چوری کرلیے۔ اب میں اپنے زیور کا مطالبہ کرتی ہوں تو
گھر کا مالک دینے سے انکار کرتا ہے۔ یاد رہے کہ اس سے پہلے بھی ان کی ایک او رملازمہ
ان کے گھر چوری کرچکی ہے، اس کے باوجود مالک نے اتنی بڑی لاپرواہی کی۔ آپ بتائیں
کہ میرا مطالبہ درست ہے یا نہیں؟
گروی چاہے زمین کی ہو یا دوکان کی شرعا جائز ہے یا نہیں؟ اور جواز کی کونسی صورتیں ہیں تو فرمادیجیے۔ (۲) کالی مہندی یا وسمہ لگانا کیسا ہے؟ اگر جوانی میں بال سفید ہوجائیں تو بیوی کی خاطر لگاسکتے ہیں یا نہیں؟ ہماری ہاں اکثر علماء داڑھی کو کالا رنگ یا مہندی یا وسمہ لگاتے ہیں آیا یہ درست ہے کہ نہیں؟ اگر درست ہے تو کس عمر تک لگانے کی اجازت ہے؟ (۳) قربانی کس آدمی پر واجب ہے؟ اور کتنے مال پر واجب ہوتی ہے؟ ہمارے بعض علماء کہتے ہیں کہ جس کے پاس تین سے زیادہ جوڑے ہوں اس پر قربانی واجب ہے؟ مہربانی کرکے مال کی تعیین کرکے بتلادیجیے۔ (۴) ہنڈی کا کاروبار شرعاً جائز ہے کہ نہیں؟ مثلاً سعودی عرب میں ایک مسافر ڈالر دے کر یہاں افغانستان میں اس کو افغانی دی جاتی ہے ریٹ کے حساب سے۔ ہنڈی والے لوگ اس سے کمیشن لیتے ہیں؟ آیا یہ جائز ہے یا نہیں؟
3850 مناظربہت دنوں سے بیکار پڑے کپڑوں کو استعمال میں لے آنا
8898 مناظرمیں پاکستانی ہوں، متحدہ عرب امارات میں رہتاہوں ۔ ایک شخص ایک کار بیچ رہاہے، وہ کہتاہے کہ اس کار کے لیے دوسرا شخص کیش ۲۸۰۰۰/ روپئے دینے کے لیے تیارہے لیکن میں پانچ -چھ مہینے کی قسطوں میں یہ کار خرید نا چاہتاہوں تو اس صورت میں وہ اس کار کو ۳۰۰۰۰/ روپئے بیچے گا۔ کیایہ اضافی رقم سود ہوگی؟ کیا اس کا دینا جائزہے؟ براہ کرم، اس کی وضاحت فرمائیں۔