• معاملات >> دیگر معاملات

    سوال نمبر: 5214

    عنوان:

    کیا فرماتے ہیں علماء کرام کہ زید کو سرکار کی طرف سے ایک پلاٹ ملا۔ زید کو کچھ عرصہ کے بعد پیسوں کی سخت ضرورت ہوئی جس کے تحت زید نے یہ پلاٹ اپنے بھانجے عمر کو دیا اس شرط پر کہ یہ پلاٹ آپ کسی کو نہیں بیچیں گے مجھے پیسے ہوں گے تو میں اتنے ہی پیسوں میں آپ سے واپس لے لوں گا۔ زید نے شرط کے ساتھ اپنے پلاٹ کے کاغذات بھی دئے، کچھ مہینہ میں پلاٹ کی قیمت میں اضافہ ہوا تو عمر نے یہ پلاٹ اپنے دوستوں کو فروخت کرنے کے لیے کہا، لیکن انھوں نے اس لیے نہیں لیا کہ یہ پلاٹ عمر کے نام نہیں ہے۔ پھر عمر نے وہ پلاٹ اپنی بہن کو بیچ دیا اور کاغذات بھی دئے جو زید کے نام تھے اور اب بھی زید کے نام ہیں۔ برائے کرم آپ بتائیں کہ کیا عمر نے یہ صحیح کیا؟ اور کیا زیدکو حق ہے کہ وہ اپنا پلاٹ واپس لے؟ برائے کرم اس کا جواب جلدی دیجئے۔

    سوال:

    کیا فرماتے ہیں علماء کرام کہ زید کو سرکار کی طرف سے ایک پلاٹ ملا۔ زید کو کچھ عرصہ کے بعد پیسوں کی سخت ضرورت ہوئی جس کے تحت زید نے یہ پلاٹ اپنے بھانجے عمر کو دیا اس شرط پر کہ یہ پلاٹ آپ کسی کو نہیں بیچیں گے مجھے پیسے ہوں گے تو میں اتنے ہی پیسوں میں آپ سے واپس لے لوں گا۔ زید نے شرط کے ساتھ اپنے پلاٹ کے کاغذات بھی دئے، کچھ مہینہ میں پلاٹ کی قیمت میں اضافہ ہوا تو عمر نے یہ پلاٹ اپنے دوستوں کو فروخت کرنے کے لیے کہا، لیکن انھوں نے اس لیے نہیں لیا کہ یہ پلاٹ عمر کے نام نہیں ہے۔ پھر عمر نے وہ پلاٹ اپنی بہن کو بیچ دیا اور کاغذات بھی دئے جو زید کے نام تھے اور اب بھی زید کے نام ہیں۔ برائے کرم آپ بتائیں کہ کیا عمر نے یہ صحیح کیا؟ اور کیا زیدکو حق ہے کہ وہ اپنا پلاٹ واپس لے؟ برائے کرم اس کا جواب جلدی دیجئے۔

    جواب نمبر: 5214

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1134=874/ ھ

     

    زید و عمر کے مابین یہ بیع فاسد ہوئی اس لیے کہ بیع بشرط الاقالہ بیع فاسد کی صورت ہے اس کا حکم یہ ہے کہ اس بیع کو ختم کرکے بلاشرط بیع کا ایجاب و قبول کرنا تھا اسی بیع پر دونوں باقی رہے، یہ گناہ کا ارتکاب ہوا، عمر کو یہ زمین اپنی بہن کو بیچنا جائز نہ تھا، مگر چونکہ عمر پلاٹ پر قبضہ کرچکا تھا اور بعد قبضہ اگر مشتری (عمر) نے کسی (بہن) کو بیچ دی تو اس کا حکم یہ ہے کہ یہ بیع (عمر او راس کی بہت کے مابین) درست ہوگئی البتہ اگر زید سے لی ہوئی قیمت سے زائد قیمت میں بیچی ہو تو زائد قیمت کو غرباء فقراء مساکین محتاجوں پر صدقہ کردے، اور اب زید کو پلاٹ واپس لینے کا حق نہیں رہا۔ درمختار اور اس کی شرح فتاویٰ رد المحتار نیز الجوہرة النیرہ وغیرہ میں صراحت ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند