• عبادات >> قسم و نذر

    سوال نمبر: 612333

    عنوان:

    تلاوت کی نذر ماننے والے کا دوسرے سے قرآن پڑھوانا؟

    سوال:

    سوال : کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان شرع متین درج مسئلہ کے ذیل میں مسئلہ یہ ہے کہ ایک شخص نے یہ منت مانی کہ اپنے والد مرحوم کے لیے ایک قرآن کی تلاوت کروںگا برائے ایصال ثواب کے لیے اور میں قرآن کو تکلف(یعنی اٹک اٹک کر) کے ساتھ پڑھتا ہوں اس لیے میں چاہتا ہوں کہ کسی قاری کے ذریعہ ایک قرآن کی تکمیل کر والوں کیا ایسا کرنے سے ذمہ سے ساقط ہوجائے گی اور منت پوری ہوجائے گی درج مسئلہ کی رہنمائی فرما کر شکریہ اور ممنون کا موقع دیں۔

    جواب نمبر: 612333

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1300-965/M=11/1443

     صورت مذكورہ میں نذر ماننے والے كا بذات خود قرآن كریم كی تلاوت كرنا ضروری ہے كسی دوسرے كے ذریعہ پڑھواكر ایصال ثواب كرانے سے نذر پوری نہ ہوگی۔ من نذر نذرا مطلقا أو معلقا بشرط وكان من جنسه واجب أي فرض ....... وهو عبادة مقصودة، و وجد الشرط المعلق به لزم الناذر، لحديث: من نذر وسمى فعليه الوفاء بما سمى. "الدر مع الرد". (شامى زكريا: 5/515، كتاب الأيمان، مطلب في أحكام النذر).


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند