عبادات >> قسم و نذر
سوال نمبر: 63068
جواب نمبر: 6306801-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 247-247/M=3/1437-U (۱، ۲، ۳) غیر مسلم کو تعویذ دے سکتے ہیں اور اس کو قرآن یا روقیہ سنا بھی سکتے ہیں البتہ اگر ایسا محسوس ہو کہ غیرمسلم تعویذ کا ادب واحترام نہیں کرپائے گا اور بے حرمتی کا اندیشہ ہو تو اس کو قرآنی آیات پر مشتمل تعویذ نہ دی جائے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میں
نے اللہ کی قسم کھائی تھی کہ کسی چیز کو دو مہینہ تک نہیں کروں گا۔ کیا میں اس کو
ایک مہینہ میں تبدیل کرسکتاہوں؟ برائے کرم جواب عنایت فرماویں میں بہت پریشانی میں
ہوں۔
قسم كن چیزوں كی كھاسكتے ہیں؟
7896 مناظرمیں اکیس سال کا ایک پاکستانی طالب علم ہوں۔ مجھے سن بلوغت سے ہی مشت زنی کی عادت تھی، اوراس سے پہلے میں یہ نہیں جانتاتھا کہ یہ گنا ہ ہے یا نہیں؟ لیکن کسی سے پوچھے بغیر میں نے ہاتھ میں قرآن شریف کا ایک پارہ لے کر عہد کیا کہ میں دوبارہ مشت زنی نہیں کروں گا اوراللہ سے معافی طلب کی، لیکن کچھ دنوں کے بعد میں شیطان اور نفس کے بہکاوے میں آگیااور مشت زنی کی۔ لیکن چند سالوں کے بعد میں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ مجھے اب رک جانا چاہیے اور اس کے بعد میں نے اپنے ہاتھ میں قرآن شریف اٹھایا اور اللہ سے عہدکیا کہ میں اب دوبارہ یہ نہیں کروں گا۔مشت زنی سے حاصل ہونے والی لذت بہت قوی اور شدید تھی اور میں نے دوبارہ مشت زنی کرنا شروع کیا۔ میں نے اپنی روحانی صحت کا بہت زیادہ نقصان کرلیا تھااوراب مجھے مشت زنی سے ضرور احتراز کرنا چاہیے۔ لیکن میں نے اس کو کرنا جاری رکھا۔ میں نے اپنے دل میں کہا کہ اللہ تبارک و تعالی کی مدد طلب کرنے کے لیے اور کسی گناہ سے بچنے کے لیے مجھے اس سے رک جانا چاہیے ، اور اپنے آپ سے کہا کہ مجھے ضرور دوبارہ قرآن شریف اٹھانا چاہیے اور اپنے آپ کو مشت زنی سے روک لینا چاہیے۔ اب میں پریشان ہوں کہ مجھے کیا کفارہ ادا کرنا ہوگا اور میں ابھی مالی اعتبارسے خود مختار نہیں ہوں، میں ایک طالب علم ہوں۔ اب میں اللہ سے پچھتاتا ہوں اور اس سے معافی چاہتاہوں۔ اس معاملہ میں میری رہنمائی فرماویں۔ یہ بہت اہم ہے۔
6771 مناظررپورٹ ٹھیک آئی تو سو رکعت نفل پڑھوں گا سے نذر منعقد ہوگی یا نہیں؟
5271 مناظرالسلام
وعلیکم میرانکاح ھوئےایک سال ھوگیا ھے.نکاح
سے پہلے بات ھوئی تھی کہ نکاح کہ بعددوسال کہ بعدرخصتی ھوگی 2010 میں. مگران لوگوں کی
ابھی تک تیاری نہیں ھوئی ھے.اور ایسالگتاھےکہ 2 4سال سےپھلے تیاری نہیں ھوگی.ھم دونوں کا جماع بھی ھو چکا ھے
اس طرح ملنا ھم دونوں
کو اچھا نہیں لگتا ھے مگر انتہائی مجبوری میں ایسا کرنا پڑتا ھے.میں نے ا پنی ساس سےبات کی
اوربیوی نےبھی بات کی ھے وہ تو راضی ھیں مگر میرا سالہ راضی نہیں ہےوہ قرض میں ڈوبا ھواھے.اس بات کو ھوئے
کافی عرصہ ھوگیا ہے
اسی وجہ سے مجھے بلکل ٹھیک ٹھیک یاد نہیں ھے جس طرح میرے ذیہن میں ھے اسی طرح سے لکھ رہا
ھوںاور میری بیوی کو بھی ٹھیک ٹھیک یاد نہیں ھے کچھ عرصہ پہلے میں نےبیوی سے کہا کہ تم بات کرواس نے کہا کہ
میں نے بات کی ھے وہ
لوگ نہیں مانیں گےمیں نے کہا کہ جیسے ان لوگوںکہ حالات ھیں وقت پر رخصتی ھو جائیگی مجھے
ایسانہیں لگتا ھے تم وعدہ کرو تو وہ میرے کہنے پر قرآن پاک پر ہاتھ رکھکر بولتی ھے کہ جس دن ھمارا نکاح
ھوا ھے اسی دن رخصتی ھو
گی اور شاید یہ بھی بولتی ھے کہ اگر ایک دن بھی ذیادہ ھویا گھر والے نھیں مانے تو میں آپ کے
پاس آجاؤںگی. میں یہ پوچھنا چاھتا ھوں کے اگر وعدہ ٹوٹتا ھے تو کیا کرنا ھو گا اگر وعدے کہ مطابق ھوتا ے
تو کیا ھوگا اور اگر وعدے
سے پہلے ہی رخصتی ھو جاتی ھے تو کیا ھو گا.برائے کرم مجھے اس کا جواب جلدازجلد ارسال کرئیں
میں بہت پریشان ھوں.