عبادات >> قسم و نذر
سوال نمبر: 155040
جواب نمبر: 155040
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:20-47/M=2/1439
صورت مسئولہ میں جس وقت زید کی والدہ نے یہ نذر مانی تھی اس وقت زید اس نذر سے راضی تھا یا نہیں، اگر راضی نہیں تھا تو یہ نذر صحیح نہیں ہوئی اور اس کی والدہ پر کچھ واجب بھی نہیں ہوگا، اور اگر زید اس سے راضی تھا تو اس کی پہلی تنخواہ کو صدقہ کرنا ضروری ہے چاہے متعینہ مدرسے میں دی جائے یا اس کے علاوہ دوسرے مدرسے میں یا کسی فقیر کو، نیز یکبارگی پوری رقم کا صدقہ کرنا بھی ضروری نہیں بلکہ تدریجاً ”تھوڑی تھوڑی رقم“ بھی صدقہ کرسکتے ہیں؛ لیکن بہرحال پہلی پوری تنخواہ کا صدقہ کرنا ضروری ہوگا وکذا یظہر منہ أنہ لا یتعین فیہ المکان والدرہم والفقیر، لأن التعلیق إنما أثر في انعقاد السببیة فقلط․․․ أما المکان والدراہم والفقیر فہي باقیة علی الأصل من عدم التعیین (رد المحتار: ۵/ ۵۲۴ط: زکریا دیوبند) مستفاد از ”فتاوی دارالعلوم دیوبند“ ص: ۱۰۱/ ۱۰۷/ مکتبہ دارالعلوم دیوبند۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند