عبادات >> قسم و نذر
سوال نمبر: 608306
ایفاء عہد کا حکم
پچھلے سال میں نے عشاء کی نماز کے بعد پڑھنے کا فیصلہ کیا تھا اور جب بھی میں اپنے لیپ ٹاپ پر پڑھنے بیٹھتا تھا تو عشاء کی نماز کے بعد مطالعہ کی بجائے انٹرنیٹ پر (کھیلنے اور تفریح میں) کافی وقت ضائع کرتا تھا اس لیے اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے میں نے اللہ سے وعدہ ہے کہ میں صرف ایک ویب سائٹ سے مطالعہ کروں گا تاکہ میں وقت ضائع نہ کروں لیکن اب مجھے دوسری ویب سائٹ سے بھی مطالعہ کرنے کی ضرورت ہے ۔ پس اگر میں دوسری سائٹوں سے مطالعہ کروں تو کیا یہ اللہ کے ساتھ وعدہ خلافی سمجھا جائے گا اور کیا عشاء کی نماز کے بعد دوسری سائٹوں سے مطالعہ کرنے سے مجھے گناہ ہوگا؟ سارا معاملہ عشاء کی نماز کے بعد کا ہے ۔
جواب نمبر: 608306
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:618-517/L=6/1443
شریعت میں ایفاء عہد(خواہ اللہ کے ساتھ ہو یا کسی بندہ کے ساتھ ) کی بڑی تاکید آئی ہے ، اور اللہ رب العزت نے قرآن کریم میں متعدد مواقع پر ایفاء عہد کا حکم فرمایا ہے اور حدیث میں وعدہ خلافی کو منافق کی علامت کہا گیا ہے ؛ اس لیے مذکور فی السوال آپ نے اللہ سے جو وعدہ کیا ہے اس کی تکمیل کی کوشش کریں ،اور بغیر کسی سخت مجبوری کے اس کے خلاف نہ کریں ،ہاں اگر دوسری ویب سائٹوں سے مطالعہ کرنا ناگزیر ہو اور ان کے بغیر کام نہ چل رہا ہو تو ایسی صورت میں دوسری ویب سائٹوں سے مطالعہ کرنے کی گنجائش ہوگی ؛البتہ وعدہ خلافی کرنے کی وجہ سے اللہ سے توبہ واستغفار کرنا ضروری ہوگا ،امید ہے کہ اللہ تعالی معاف فرمادیں گے ۔باقی آپ پر اس کی وجہ سے کوئی مالی کفارہ لازم نہ ہوگا ۔
(وأوفوا بالعہد) سواء جری بینکم وبین ربکم أو بینکم وبین غیرکم من الناس والإیفاء بالعہد والوفاء بہ ہو القیام بمقتضاہ والمحافظة علیہ (تفسیر أبی السعود، 5/ 171) قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کل بنی آدم خطاء وخیر الخطائین التوابون- رواہ الترمذی وابن ماجة والدارمی قیل معناہ راجعوا الی طاعة اللہ فیما أمرکم ونہاکم. [التفسیر المظہری 6/ 502)
(نوٹ)آپ ویب سائٹوں پر مطالعہ کرتے وقت لایعنی چیزوں کو ہر گز نہ دیکھا کریں صرف بقدر ضرورت ہی ویب سائٹوں کا استعمال کیا کریں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند