• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 59449

    عنوان: فاتحہ وغیرہ كرنے والے گھرانے میں شادی

    سوال: میرا سوال یہ ہے کہ میں شرعی علم حاصل کررہی ہوں مدرسہ میں ، طالبہ ہوں، اور میر ی امی سے میری ایک رشتہ داری ہے ، انہوں نے میرے رشتے کی بات کی ہے اپنے بڑے بیٹے کے لیے یعنی ایک سرسری سی ، اور ہمیں لگتاہے کہ وہ رشتہ لے کے ضرور آئیں گے اللہ نے چاہا تو کیوں کہ انہوں نے کہا تھا کہ بیٹی کی شادی کے بعد وہ بیٹے کی شادی کرائیں گے۔ اب کل ان کی بیٹی کی شادی ہوگئی ، لیکن وہ لوگ نماز قرآن وغیرہ پڑھتے ہیں مگر فاتحہ وغیرہ کرتے ہیں اور ان کے گھر پردہ کا بھی نظام نہیں ہے ، میں شرعی پردہ کرتی ہوں ، لیکن میرے گھر میں کوئی نہیں کرتاہے اور وہ لوگ میرے مدرسے میں پرھنے سے خوش بھی ہیں ، لیکن بس تھوڑا ان کے پردے کے بارے میں نظریہ غلط ہے ، کیوں کہ جس سے میرا رشتہ آرہا ہے ان کو پردہ کروانے میں مسئلہ نہیں ہوگا، ان شاء اللہ۔ اور میں بھی چاہتی ہوں ، میرا رشتہ وہاں ہوجائے تاکہ میں ان لوگوں کو بالکل دین کی طرف لانے میں ذریعہ بنوں تو کیا اللہ سے دعا کرنا اس چیز کے لیے صحیح ہے کہ میرا رشتہ وہاں ہوجائے؟

    جواب نمبر: 59449

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 496-461/Sn=7/1436-U آپ نے تحریر کیا ہے کہ جہاں سے آپ کے رشتے کی بات آئی ہے، وہ لوگ قرآن وغیرہ پڑھتے ہیں؛ مگر فاتحہ وغیرہ کرتے ہیں، اس سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ لوگ ”بدعتی“ ہیں یا کم ازکم مائل الی البدعت ہیں، اس خاندان میں آپ کی شادی ہونے کی صورت میں ہوسکتا ہے آپ کو بھی مخصوص قیود وشروط کے ساتھ ”فاتحہ“ یا دیگر ”بدعات“ میں ملوث ہونا پڑے، جو گناہ ہے، نیز سوال سے معلوم ہوتا ہے کہ اس گھرانے میں دین داری (مثلاً پردے کا اہتمام) کی بھی کمی ہے؛ اس لیے آپ اس خاندان میں شادی ہونے کی دعا کے بجائے اللہ سے یہ دعا کریں کہ اللہ آپ کو کوئی ایسا گھرانہ نصیب فرمائے جہاں آپ کے لیے خیر ہو، آپ اپنے دین وایمان کی حفاظت کے ساتھ پرسکون ازدواجی زندگی گزارسکیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند