معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 9869
مولانا صاحب میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ اگر کوئی لڑکا کسی لڑکی سے نکاح کا وعدہ کرلے اور پھر نہ کرے تو اس کے لیے شریعت میں کیا سزا ہے؟ اورمحبت کی شادی جائز ہے کہ نہیں؟
مولانا صاحب میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ اگر کوئی لڑکا کسی لڑکی سے نکاح کا وعدہ کرلے اور پھر نہ کرے تو اس کے لیے شریعت میں کیا سزا ہے؟ اورمحبت کی شادی جائز ہے کہ نہیں؟
جواب نمبر: 986901-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1323=1323/ م
بلاعذر شرعی وعدہ خلافی گناہ اور نفاق کی علامت ہے، اور شادی سے قبل اجنبی لڑکے اور لڑکی کا ایک دوسرے سے بات چیت کرنا، ساتھ گھومنا پھرنا، اور ملاقات کرنا بھی ناجائز ہے۔ محبت کی شادی کی تفصیل واضح کریں تو جواز وعدم جواز کا حکم تحریر کیا جاسکتا ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
اگر بچے کو ماں کا دودھ براہِ راست یا گلاس یا فیڈر سے پلایا جائے، تو کیا ان صورتوں میں رضاعت کے ثبوت کے لیے گواہوں کی ضرورت ہوگی؟
3746 مناظرنو
ماہ قبل میرا نکاح انٹر نیٹ پر دہلی کی ایک لڑکی سے ہوا ہے۔ میں لڑکی کو کبھی ملا
نہیں اور دیکھا بھی نہیں۔ صرف لڑکی کو انٹرنیٹ پربراہ راست دیکھا ہے ۔ اور اس سے
روزانہ بات بھی کرتا تھا ۔ کسی وجہ سے میں نے پہلی جنوری 2010کو اس طرح میل کردیا
تھا[میں آج سے تمہیں طلاق دے رہا ہوں۔ اس کا مطلب آج سے ہمارا ہر رشتہ ختم۔ بقیہ
زندگی تمہاری کامیابی کے لیے دعا گو ہوں۔افسوس اور شکریہ۔ کیوں کہ ہماری ملاقات
بھی نہیں ہوئی اس لیے تمہیں عدت میں بیٹھنے کی بھی ضرورت نہیں]۔ تو ہماری طلاق
ہوگئی کہ نہیں؟ میرا ارادہ اس کو طلاق دینے کا بالکل نہیں تھا۔ میں آپ سے درخواست کرتا
ہوں کہ آپ مجھے بتائیں کہ میں آگے کیا کروں؟ اگر طلاق ہوگئی ہے تو مجھے اس کو پھر
سے میرے نکاح میں لانے کے لیے کیا کرنا پڑے گا؟ آپ کی اطلاع کے لیے میں آپ کو
بتادوں کہ جس لڑکی سے میں نے نکاح کیا ہے میں اس کو انٹرنیٹ پر ملا تھا۔ پھر میں
نے اس سے بات کی۔ ...
نیوتہ کی رقم
6333 مناظرولیمہ میں لڑکی والوں کو شریک کرنا؟
4080 مناظرمیں نے تایا امی كا دودھ صرف ایك دفعہ پیا تھا، كیا اس ن كی لڑكی سے نكاح درست ہے؟
3496 مناظرمیری عمر 36سال ہے او رمیں شادی شدہ ہوں۔ میں قرآن اور حدیث کے حوالہ سے کچھ چیزیں معلوم کرنا چاہتاہوں۔ میری بیوی مجھے میری جنسی خواہش کو پورا نہیں کرنے دیتی ہے یعنی وہ مجھ کو جماع کرنے کی اجازت نہیں دیتی ہے اصل مقام پر جس کو اللہ تعالی نے شوہر کے لیے حلال قرار دیا ہے۔ وہ مجھ سے کہتی ہے کہ اگر تم چاہو تو تم دونوں رانوں کے درمیان کرسکتے ہو۔ کیوں کہ جب ہم جماع کرتے ہیں تو اس کو تکلیف محسوس ہوتی ہے اس وجہ سے وہ مجھے اجازت نہیں دیتی ہے اور میں نے اس کو ڈاکٹر کے پاس جانے کو کہا لیکن اس نے منع کردیا۔ اس لیے میرا سوال ہے کہ کیا میں اس طرح سے کرسکتا ہوں کیا یہ حلال ہے یا یہ مشت زنی ہے؟ جیسا کہ میں جانتا ہوں کہ مشت زنی حرام ہے گناہ کبیرہ ہے۔ اور ایک مزید چیز بیوی ہونے کی حیثیت سے وہ مجھے کوئی محبت نہیں دیتی ہے او رمیں اپنی بیوی کے ساتھ اپنی ضرورت پوری نہیں کرپاتا ہوں اور اس نے مجھ سے کہا کہ اگر تم کو اپنی خواہش پوری کروانی ہے تو جاؤ دوسری شادی کرلو اورمیرے پاس اس مقصد سے مت آؤ اس نے اس طرح کہا۔ اس وجہ سے کسی وقت میرا ذہن برے خیال سے بھر جاتا ہے اور میں اس طرح برداشت نہیں کرپاتا ہوں۔ میں نے بڑا گناہ کیا میں نے مشت زنی کی۔ برائے کرم میرے لیے دعا کریں اور مجھے مشورہ دیں کہ میں کیا کروں کہ اللہ میرے اس گناہ کو معاف کردے؟
5830 مناظر