• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 58969

    عنوان: اگر لڑکی کا نکاح ہوجائے مگر رخصتی نہ ہو تو کیا وہ رخصتی سے پہلے اپنے شوہر سے مل سکتی ہے؟

    سوال: (۱) اگر لڑکی کا نکاح ہوجائے مگر رخصتی نہ ہو تو کیا وہ رخصتی سے پہلے اپنے شوہر سے مل سکتی ہے؟ (۲) کیا اس کا شوہر اس کے ساتھ جنسی تعلق رکھ سکتاہے؟ اگر نہیں رکھ سکتا تو کیا وجہ ہے؟ براہ کرم، جواب دیں۔

    جواب نمبر: 58969

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 555-540/N=7/1436-U

    (۱) اگر باقاعدہ دونوں کا شرعی طریقہ پر نکاح ہوگیا ہے تو چوں کہ دونوں باہم میاں بیوی بن گئے؛ اس لیے رخصتی سے پہلے دونوں کا ملنا اور آپس میں جنسی تعلقات قائم کرنا جائز ہوگا، البتہ اگر جلد از جلد رخصتی کرالی جائے پھر ملاجائے تو بہت بہتر ہے؛ کیوں کہ نکاح کے بعد اور رخصتی سے پہلے ملنا معاشرہ میں اچھا نہیں سمجھا جاتا، پس یہ لوگوں میں چہ می گوئیوں کا باعث ہوگا؛ اس لیے رخصتی کراکے ملنا ہی اچھا ہے، اگرچہ رخصتی سے پہلے ملنا بھی بلاشبہ حلال وجائز ہے، ہو أي: النکاح- عند الفقہاء عقد بغیر ملک المتعة أي: حلّ استمتاع الرجل من امرأة لم یمنع من نکاحہا مانع شرعي (در مختار مع الشامي، کتاب النکاح ۴:۵۹، ۶۰، مطبوعہ مکتبہ زکریا دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند