معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 50287
جواب نمبر: 50287
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 275-276/N=3/1435-U زنا کی وجہ سے صرف زانی کے اصول وفروع مزنیہ پر اور مزنیہ کے اصول وفروع زانی پر حرام ہوتے ہیں، دونوں میں سے کسی کے اصول وفروع دوسرے کے اصول وفروع پر حرام نہیں ہوتے ہیں۔ مجمع الانہر (۱: ۴۸۱،مطبوعہ دارالکتب العلمیہ بیروت) میں ہے: ولا تحرم أصولہا وفروعہا علی ابن الواطئ وأبیہ کما في المحیط للسرخسي اھ، البحر الرائق (۳:۱۷۹ مطبوعہ مکتبہ زکریا دیوبند) میں ہے: ویحل لأصول الزاني وفروعہ أصول المزني بہا وفروعہا اھ اور ایسا ہی شامی (۴: ۱۰۷ مطبوعہ مکتبہ زکریا دیوبند) میں بحوالہ البحر الرائق وغیرہ ہے، اس لیے صورت مسئولہ میں زید کے بیٹے کا نکاح دادا کی مزنیہ کی بیٹی سے جائز ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند