معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 50287
جواب نمبر: 5028701-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 275-276/N=3/1435-U زنا کی وجہ سے صرف زانی کے اصول وفروع مزنیہ پر اور مزنیہ کے اصول وفروع زانی پر حرام ہوتے ہیں، دونوں میں سے کسی کے اصول وفروع دوسرے کے اصول وفروع پر حرام نہیں ہوتے ہیں۔ مجمع الانہر (۱: ۴۸۱،مطبوعہ دارالکتب العلمیہ بیروت) میں ہے: ولا تحرم أصولہا وفروعہا علی ابن الواطئ وأبیہ کما في المحیط للسرخسي اھ، البحر الرائق (۳:۱۷۹ مطبوعہ مکتبہ زکریا دیوبند) میں ہے: ویحل لأصول الزاني وفروعہ أصول المزني بہا وفروعہا اھ اور ایسا ہی شامی (۴: ۱۰۷ مطبوعہ مکتبہ زکریا دیوبند) میں بحوالہ البحر الرائق وغیرہ ہے، اس لیے صورت مسئولہ میں زید کے بیٹے کا نکاح دادا کی مزنیہ کی بیٹی سے جائز ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
شادی کے لیے لڑکی میں کیا چیزیں دیکھنی چاہیے؟ اگر لڑکی کے والدین اپنی خوشی سے کچھ دینا چاہیں تو کیا دے سکتے ہیں؟ اگر نہیں دے سکتے تو کیا ان کو منع کیا جاسکتاہے جس سے وہ ناراض بھی ہوسکتے ہیں؟ کیا یہ بات ٹھیک ہے کہ لڑکی کو خوبصورتی میں لڑکے سے زیادہ ہوناچاہیے اور لڑکے کو شرافت اور تقوی میں۔ یہ مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ کا کہنا ہے۔
3440 مناظرحوالہ:
فتوی نمبر 1016=865/ھ، جو کہ سوال نمبر 13310کے جواب میں جاری کیا گیا ہے۔ میں آپ
کو یہ بتانا چاہتی ہوں کہ دونوں واقعات جو کہ سوال نمبر 13310میں مذکور ہیں ایک ہی
عورت سے متعلق ہیں۔ اب برائے کرم شریعت کی روشنی میں نیچے مذکور صورت کو واضح کریں
: (۱)کیا
عورت نکاح سے خارج ہوجائے گی (اس کے کفر کے عمل یعنی کفریہ کلمات کی وجہ سے جس کو
اس نے 2000میں کیا) جو کہ اوپر مذکور فتوی میں ذکر کیا گیا ہے؟ الف -۱: اس کے ان بچوں کے بارے
میں کیا حکم ہے جو کہ اس کفریہ حرکت کے بعد پیدا ہوئے،کیا وہ جائز ہیں یا نہیں؟(۲)اگر ان بچوں کا عقیقہ
پہلے ہی کردیا گیا ہے تو کیا اس کے نکاح کی تجدید کے بعد ان بچوں کا عقیقہ دوبارہ
کیا جائے گا؟ (ب)کیا ان تین طلاقوں کا کوئی اثر ہوگا جس کو اس کے شوہر نے 2009میں
اس کے اس گندے عمل کی وجہ سے ایک ساتھ دی تھی؟کیا کفر کی بنیاد پر عدم تجدید نکاح
کی صورت میں یہ طلاق واقع ہوگی؟ اگر ہاں، تو کیا عدت او رحلالہ ضروری ہیں؟ برائے
کرم ان سوالوں کا جواب جلد از جلد دیں جس کے لیے میں اور متاثرہ فیملی آپ کی ممنون
و مشکور ہوگی؟
نوٹ:
سابقہ سوال و جواب منسلک ہے۔
سلام مفتی صاحب ! ایک مسلہ
پوچھنا ھے-امید ھے کہ آپ ضرور رہنماہی فرمایں گے- میرے دوست نے ایک لڑکی سے نکاح(کفو
میں) کیا- میرا دوست اور لڑکی دونوں سکول ٹیچر تھے-دونوں ایک دوسرے کو
دینی ھمآہنگی سے پسند کرتے تھے-( میرے دوست نے نکاح سے پہلے آنے والے تمام
مشکلات کا بھی لڑکی کو بتایا لڑکی نے ھر صورت میں ساتھ نہ چھوڑنے کا کہا-)
لڑکی کہ گھر والے دولت کی لالچ میں اس کا نکاح زبردستی کسی سے اور سے
کرنا چاھتے تھے اور وہ لڑکا پہلے سے شادی شدہ بھی تھا-اور اس نے لڑکے نے
پہلا نکاح گھر والوں کی مرضی کہ خلاف کیا تھا-پانچ سال کہ بعد اس نے پہلی
لڑکی کو چھوڑ کر گھر واپس آیا-)لڑکی چھ (٦) ماہ سے
گھر والوں سے کہتی رھی کہ وہاں شادی نہیں کرنا چاھتی-یہاں
تک
کہ اس لڑکے کو خود تین مرتبہ فون کر کہ کہا-کہ میں آپ کہ ساتھ شادی نہیں کرنا اور میرے ساتھ زبر دستی کی جا
رھی ھے- لڑکی نے اپنی دوستوں کہ ذریعے اس لڑکے کہ گھر بھی پیغام
پہنچا یا-مگر وہ نا مانے- چناچہ اس لڑکی نے میرے دوست کہ ساتھ عدالت سے اجازت لیکر
باقاعدہ نکاح
کر
لیا-مولوی صاحب نے دو گواھوں کی موجودگی میں نکاح کیا اور نکاح کہ بعد لڑکی واپس والدین کہ گھر چلی گی-اس کہ
والدین پھر بھی اسی لڑکے کہ ساتھ نکاح کرنا چاھتے تھے-جس کی وجہ دس
دن کہ بعد وہ لڑکی دارلمان چلی گی-اس کہ بعد اس لڑکی کہ والدین میرے دوست
کہ پاس آے اور لوگوں کی مدد سے درخواست کی-کہ دارلمان سے لڑکی کو
واپس لا کر دیں-...
قرآن و حدیث کی روشنی میں بتائیں کہ کیا دوسرا نکاح کرنے کے لیے پہلی بیوی سے اجازت لینی پڑتی ہے؟
3840 مناظرمیں تقریباً تیس سال کا ہوں اور کچھ پریشانیوں کی وجہ سے ابھی تک شادی نہیں کیا ہے۔ کبھی کبھی میں اپنے اوپر قابو نہیں کرپاتاہوں اور مشت زنی کرتاہوں۔ مجھے بتائیں کہ شریعت میں ایسا کرنا کیسا ہے؟ اس بری حرکت سے بچنے کے لیے مجھے کیا کرنا چاہیے؟
3029 مناظر