• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 61551

    عنوان: ایک بیوہ عورت سسرال چپکے نکاح کرسکتی ہے یا نہیں؟اگر کرسکتی ہے تو ولی یاوکیل کہ بغیر کرسکتی ہے ؟گواہوں کی بغیر ہوسکتی ہے یا نہیں؟

    سوال: ایک بیوہ عورت سسرال چپکے نکاح کرسکتی ہے یا نہیں؟اگر کرسکتی ہے تو ولی یاوکیل کہ بغیر کرسکتی ہے ؟گواہوں کی بغیر ہوسکتی ہے یا نہیں؟

    جواب نمبر: 61551

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1400-1455/L=1/1437-U نکاح کے صحیح ہونے کے لیے عاقدین یا ان کے وکیل اور کم ازکم دو گواہوں کا ہونا ضروری ہے، اگر عورت خود مجلس عقد میں ہو تو ولی یا وکیل کی ضرورت نہ ہوگی عدم موجودگی کی صورت میں وکیل کا ہونا ضروری ہوگا، واضح رہے کہ شریعت نے اعلانیہ نکاح کرنے کا حکم دیا ہے اور اس میں بہت سی حکمتیں مضمر ہیں، مذکورہ بالا شرائط کے ساتھ اگر نکاح ہوجائے تو نکاح درست ہوجائے گا، مکر اس طرح نکاح کرنا پسندیدہ نہ ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند