• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 54549

    عنوان: ہمارے یہاں ایک صاحب فرماتے ہیں کہ نکاح کا کھانا جائز نہیں ؟ اور اگر ہے تو اس کی قرآن یا حدیث سے دلیل بتاؤ، براہ مہربانی قرآن وحدیث کی روشنی میں مناسب رائے دیں۔ آپ کے جواب کا انتظاررہے گا۔

    سوال: ہمارے یہاں ایک صاحب فرماتے ہیں کہ نکاح کا کھانا جائز نہیں ؟ اور اگر ہے تو اس کی قرآن یا حدیث سے دلیل بتاؤ، براہ مہربانی قرآن وحدیث کی روشنی میں مناسب رائے دیں۔ آپ کے جواب کا انتظاررہے گا۔

    جواب نمبر: 54549

    بسم الله الرحمن الرحيم

    ہمارے یہاں ایک صاحب فرماتے ہیں کہ نکاح کا کھانا جائز نہیں ؟ اور اگر ہے تو اس کی قرآن یا حدیث سے دلیل بتاؤ، براہ مہربانی قرآن وحدیث کی روشنی میں مناسب رائے دیں۔ آپ کے جواب کا انتظاررہے گا۔ Fatwa ID: 1966-1679/B=1/1436-U87 بخاری ومسلم میں ہے کہ حضرت عبد الرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ نے جب نکاح کیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں برکت کی دعا دی اور فرمایا أَوْلِمْ وَلَوْ بِشَاةٍ یعنی ولیمہ کرو اگرچہ ایک بکری کے ساتھ ہو۔ (۲) حضرت زینب رضی اللہ عنہا کے ساتھ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نکاح کیا توخود بھی ایک بکری کیساتھ ولیمہ کیا تھا۔ (بخاری ومسلم) (۳) حضرت صفیہ رضی اللہ عنہا کو آزاد فرمایا تو ان سے نکاح کرلیا تو حَیس کے ساتھ ولیمہ کیا (بخاری ومسلم) (۴) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک حدیث میں ولیمہ کی دعوت کھانے کا حکم فرمایا یعنی اس دعوت میں شریک ہونے کا حکم فرمایا إذا دعي أحدکم إلی الولیمة فلیأتہا (بخاری ومسلم بحوالہ مشکاة ص۲۷۸) ان احادیث سے معلوم ہوا کہ نکاح میں ولیمہ کا کھانا کھانا مسنون ہے، اور لڑکی والوں کی دعوت کا کھانا یہ بھی مباح اور جائز ہے، اگرچہ مسنون نہیں ہے۔ حضرت شاہ اسحاق دہلوی رحمہ اللہ نے اپنی کتاب اربعین میں ایک حدیث لکھی ہے کہ جب ام حبیبہ رضی اللہ عنہا کے ساتھ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا نکاح ہوا تو نجاشی بادشاہ نے لوگوں کو روکا کہ انبیاء کی یہ سنت چلی آرہی ہے کہ وہ نکاح کے بعد کچھ کھلاتے بھی ہیں، لہٰذا نجاشی نے اپنی طرف سے لوگوں کو کچھ کھلایا پلایا۔ ان تمام احادیث سے نکاح کے کھانے کا جواز ہی ثابت ہوتا ہے۔ جو صاحب اسے ناجائز فرمارہے ہیں ان سے ہی قرآن وحدیث کا حوالہ معلوم کریں۔ ============ نوٹ: جواب درست ہے، البتہ لڑکی کے یہاں کے کھانے کو لازم وضروری قرار دینا جو دعوت نہ دے اسے طعن وتشنیع کرنا جائز نہیں، نیز یہ کھانا حق ضیافت کے طور پر جائز اور مباح کے درجہ میں ہے، ولیمہ کی طرح سنت نہیں ہے۔(د)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند