معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 53589
جواب نمبر: 5358901-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1190-1190/M=10/1435-U شیعہ لڑکی اگر کفریہ عقائد رکھتی ہے تو اس کا نکاح مسلمان لڑکے سے جائز نہیں لقولہ تعالی: ”وَلَا تَنْکِحُوا الْمُشْرِکَاتِ حَتَّی یُؤْمِنَّ“ (البقرہ)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
کیا خطبہ کے بغیر بھی نکاح درست ہوجائے گا؟
23624 مناظرمیرے بھائی نے اپنی مرضی سے گھر والوں کو بتائے بغیر ایک لڑکی سے نکاح کرلیا۔ میرے ابو اس شادی پر نہیں مانے کیوں کہ ان کو لگتاہے کہ اس لڑکی نے بھائی سے اس کے پیسے کے لیے شادی کی ہے کیوں کہ اس لڑکی نے نکاح میں مہر او رخرچہ بہت زیادہ لکھوایا تھا۔ بھائی نے یہ ثابت کرنے کے لیے کہ وہ پیسے کی وجہ سے نہیں ویسے ہی ایک دوسرے کو پسند کرتے ہیں، اس نیت سے کہ نکاح پر لکھا ہوا سب کچھ ختم ہوجائے طلاق کے کاغذات پر دستخط کردی۔ میرا بھائی اس کو طلاق نہیں مانتا کیوں کہ بھائی کے مطابق اس نے طلاق کی نیت سے دستخط نہیں کیا۔ صرف اس لیے بھائی نے دستخط کیا کہ نکاح پر لکھاہوا حق مہر اور خرچہ وغیرہ ختم ہوجائے۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا ایسا کرنے سے طلاق ہو جائے گی یا نہیں؟ اور اب ان کا دوبارہ نکاح کس طرح جائز ہے کیوں کہ لڑکی کی رخصتی نہیں ہوئی تھی وہ اپنے ابو کے گھر ہی ہے۔ میرا بھائی اسی ضد میں ہے کہ اسی لڑکی سے اس نے شادی کرنی ہے۔ برائے کرم میری مدد کریں۔
2962 مناظرمفتی
صاحب میں نے آپ کو بتایا تھا کہ میرے شوہر ایک حکیم کو دکھانے گئے تھے لیکن اس سے
کوئی فائدہ نہیں ہوا اس کے بعد انھوں نے ایک اور رام پور میں اسی امراض کو دیکھنے
والے حکیم کو دکھایا انھوں نے بیس دن کی دوا دی او راس کے بعد ان کی منی کے جرثومے
کا ٹیسٹ کرایا۔ مفتی صاحب اس کی رپورٹ آگئی ہے اس میں میرے شوہر کی منی کے جرثومے
بالکل نہیں ہیں۔ اور ان حکیم نے بھی علاج کو منع کردیا کہ اس کا علاج کہیں نہیں
ہے۔ ہماری مالی حالت بھی کچھ ٹھیک نہیں ہے میں بہت پریشان ہوں۔ کیا کروں میری شادی
کو ابھی ڈھائی مہینہ ہوا ہے اور میرے شوہر اپنے والدین کے اکلوتے لڑکے ہیں۔ میں
کیا کروں کچھ سمجھ میں نہیں آرہا ہے۔ برائے مہربانی میری خدا کے واسطے مدد کیجئے۔
یہ بات میں اور میرے شوہر اور صرف آپ جانتے ہیں ۔کیا میں اتنی بدنصیب ہوئی کہ میری
شادی میری چھوٹی بہن کی شادی کے بعد ہوئی، اور اب اس طرح کی پریشانی ہے۔ میں بہت
پریشان ہوں ،برائے کرم میرے لیے دعا کردیجئے۔ خدا سے میرے لیے دعا کردیجئے۔ میں
بہت پریشان ہوں۔ مجھے کچھ تلاوت کے لیے بھی بتادیجئے مجھے اس سوال کا جواب جلد سے
جلد دیجئے۔
حوالہ:
فتوی نمبر 1016=865/ھ، جو کہ سوال نمبر 13310کے جواب میں جاری کیا گیا ہے۔ میں آپ
کو یہ بتانا چاہتی ہوں کہ دونوں واقعات جو کہ سوال نمبر 13310میں مذکور ہیں ایک ہی
عورت سے متعلق ہیں۔ اب برائے کرم شریعت کی روشنی میں نیچے مذکور صورت کو واضح کریں
: (۱)کیا
عورت نکاح سے خارج ہوجائے گی (اس کے کفر کے عمل یعنی کفریہ کلمات کی وجہ سے جس کو
اس نے 2000میں کیا) جو کہ اوپر مذکور فتوی میں ذکر کیا گیا ہے؟ الف -۱: اس کے ان بچوں کے بارے
میں کیا حکم ہے جو کہ اس کفریہ حرکت کے بعد پیدا ہوئے،کیا وہ جائز ہیں یا نہیں؟(۲)اگر ان بچوں کا عقیقہ
پہلے ہی کردیا گیا ہے تو کیا اس کے نکاح کی تجدید کے بعد ان بچوں کا عقیقہ دوبارہ
کیا جائے گا؟ (ب)کیا ان تین طلاقوں کا کوئی اثر ہوگا جس کو اس کے شوہر نے 2009میں
اس کے اس گندے عمل کی وجہ سے ایک ساتھ دی تھی؟کیا کفر کی بنیاد پر عدم تجدید نکاح
کی صورت میں یہ طلاق واقع ہوگی؟ اگر ہاں، تو کیا عدت او رحلالہ ضروری ہیں؟ برائے
کرم ان سوالوں کا جواب جلد از جلد دیں جس کے لیے میں اور متاثرہ فیملی آپ کی ممنون
و مشکور ہوگی؟
نوٹ:
سابقہ سوال و جواب منسلک ہے۔