• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 39300

    عنوان: پھوپھي کا دودھ پینا

    سوال: میرا مسئلہ یہ ہے کہ میرا ایک بیٹا اور ۳ بیٹیاں ہیں ، اس سے پہلے میرے ۳ بچے پیدا ہوئے جو زندہ نہیں رہے، وجہ شاید ان کا اپنی ماں مطلب میری بیوی کا دودھ پینا یا خدا کی رضا تھی میں یہ نہیں جانتا، ان ۳ بچوں کی وفات کے بعد اللہ نے ہمیں ایک بیٹا دیا جس کو ہم نے اس کی ماں کا دودھ نہیں پینے دیا ور دوا کے طور پر میری بہن نے اسے اپنا دودھ ایک چمچ سے بھی کم چمچ کے ذریعہ پلایا اور اس کے بعد میں نے اپنی بیوی کا دودھ اپنے بچوں کو نہیں پینے دیا اور اللہ کے کرم سے اب میرے ۴ بچے ہیں، میں کیا اپنے بیٹے کی شادی اپنی بہن کی اس بیٹی سے کرا سکتا ہوں جو اس سے بڑی ہے جس کے ساتھ میرے بیٹے نے دودھ پیا؟ اور وجہ یہ ہے کہ وہ دونوں ایک دوسرے سے پیار کرتے ہیں اس لیے میرے اس مسئلہ کا حل بتائیں کہ کیا میرے بیٹے کی اس سے شادی ہو سکتی ہے؟ ہم نے دودھ صرف بچوں کے مرنے کی وجہ معلوم کرنے کے لیے پلایا اور کوئی وجہ نہیں تھی؟

    جواب نمبر: 39300

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1044-739/D=7/1433 آپ کی بہن کی سب بیٹیاں آپ کے اس بچے کی رضاعی بہنیں ہیں، جس نے آپ کی بہن کا دودھ پیا ہے، بہن کی بیٹی نے خود، آپ کے بیٹے کے ساتھ دودھ پیا ہو یا عمر میں چھوٹی بڑی ہوں اور ساتھ دودھ نہ پیا ہو لہٰذا بہن کی کسی بھی بیٹی کے ساتھ آپ اپنے اس بیٹے کا نکاح نہیں کرسکتے جس نے آپ کی بہن کا دودھ پیا ہے۔ البتہ آپ کے جن بیٹوں نے آپ کی بہن کا دودھ نہیں پیا ان کا نکاح بہن کی بیٹیوں کے ساتھ ہوسکتا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند