• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 10821

    عنوان:

    میرے بھائی نے اپنی مرضی سے گھر والوں کو بتائے بغیر ایک لڑکی سے نکاح کرلیا۔ میرے ابو اس شادی پر نہیں مانے کیوں کہ ان کو لگتاہے کہ اس لڑکی نے بھائی سے اس کے پیسے کے لیے شادی کی ہے کیوں کہ اس لڑکی نے نکاح میں مہر او رخرچہ بہت زیادہ لکھوایا تھا۔ بھائی نے یہ ثابت کرنے کے لیے کہ وہ پیسے کی وجہ سے نہیں ویسے ہی ایک دوسرے کو پسند کرتے ہیں، اس نیت سے کہ نکاح پر لکھا ہوا سب کچھ ختم ہوجائے طلاق کے کاغذات پر دستخط کردی۔ میرا بھائی اس کو طلاق نہیں مانتا کیوں کہ بھائی کے مطابق اس نے طلاق کی نیت سے دستخط نہیں کیا۔ صرف اس لیے بھائی نے دستخط کیا کہ نکاح پر لکھاہوا حق مہر اور خرچہ وغیرہ ختم ہوجائے۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا ایسا کرنے سے طلاق ہو جائے گی یا نہیں؟ اور اب ان کا دوبارہ نکاح کس طرح جائز ہے کیوں کہ لڑکی کی رخصتی نہیں ہوئی تھی وہ اپنے ابو کے گھر ہی ہے۔ میرا بھائی اسی ضد میں ہے کہ اسی لڑکی سے اس نے شادی کرنی ہے۔ برائے کرم میری مدد کریں۔

    سوال:

    میرے بھائی نے اپنی مرضی سے گھر والوں کو بتائے بغیر ایک لڑکی سے نکاح کرلیا۔ میرے ابو اس شادی پر نہیں مانے کیوں کہ ان کو لگتاہے کہ اس لڑکی نے بھائی سے اس کے پیسے کے لیے شادی کی ہے کیوں کہ اس لڑکی نے نکاح میں مہر او رخرچہ بہت زیادہ لکھوایا تھا۔ بھائی نے یہ ثابت کرنے کے لیے کہ وہ پیسے کی وجہ سے نہیں ویسے ہی ایک دوسرے کو پسند کرتے ہیں، اس نیت سے کہ نکاح پر لکھا ہوا سب کچھ ختم ہوجائے طلاق کے کاغذات پر دستخط کردی۔ میرا بھائی اس کو طلاق نہیں مانتا کیوں کہ بھائی کے مطابق اس نے طلاق کی نیت سے دستخط نہیں کیا۔ صرف اس لیے بھائی نے دستخط کیا کہ نکاح پر لکھاہوا حق مہر اور خرچہ وغیرہ ختم ہوجائے۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا ایسا کرنے سے طلاق ہو جائے گی یا نہیں؟ اور اب ان کا دوبارہ نکاح کس طرح جائز ہے کیوں کہ لڑکی کی رخصتی نہیں ہوئی تھی وہ اپنے ابو کے گھر ہی ہے۔ میرا بھائی اسی ضد میں ہے کہ اسی لڑکی سے اس نے شادی کرنی ہے۔ برائے کرم میری مدد کریں۔

    جواب نمبر: 10821

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 211=201/ د

     

    شرعی طور پر دو گواہوں کی موجودگی میں نکاح ہونے کی صورت میں اگر ہمبستری سے قبل طلاق واقع ہوجائے تو بھی نصف مہر کی ادائیگی بذمہ زوج لازم ہوتی ہے، اورہمبستری ہوچکنے کی صورت میں پورا مہر ادا کرنا لازم ہوتا ہے۔ آپ نکاح کی پوری تفصیل لکھیں کہ نکاح کس طرح کیا گیا ہے؟ پھر بھائی نے طلاق کے کاغذات پر جو دستخط کی ہے اس کاغذ میں کیا لکھا تھا؟ بلکہ اس طلاق نامہ کی پکی نقل منسلک کریں، تو بتایا جاسکے گا کہ طلاق ہوئی یا نہیں؟ او رکونسی طلاق ہوئی؟ نیز اس کا حکم آئندہ کے لیے کیا ہے؟


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند