معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 50084
جواب نمبر: 50084
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 195-195/M=2/1435-U آپ کے عزیز مذکور نے اگر پہلی مرتبہ اپنی بیوی کو تین طلاق دی تھی پھر شرعی حلالہ کے بعد دوبارہ نکاح کرلیا تو یہ نکاح درست ہوا، اور وہ از سر نو تین طلاق کا مالک ہوگیا تھا، اس کے بعد اگر اس نے پھر بیوی کو تین طلاق دیدی اور حلالہ شرعی کے بعد پھر نکاح صحیح کرلیا تو یہ نکاح شرعاً درست ہوگیا، ایک عورت سے تین مرتبہ نکاح ناممکن نہیں ہے، بشرطیکہ جواز سے مانع کوئی امر نہ ہو، البتہ صورت مسئولہ میں آپ کے عزیز کو پہلے بھی چاہیے تھا اور آئندہ بھی چاہیے کہ سخت مجبوری کے بغیر طلاق ہرگز نہ دے اور اگر طلاق دینا ناگزیر ہو تو صرف ایک طلاق دے کر چھوڑدے، ایک ہی مجلس میں تین طلاق دے دینا خلاف سنت اور بدعی طریقہ ہے، اس سے احتراز لازم ہے اور حلالہ بشرط التحلیل بھی مکروہ تحریمی ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند