• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 159818

    عنوان: اگر کسی لڑکی نے کسی لڑکے سے شادی کی تو کیا لڑکی کے والد لڑکے کی والدہ سے نکاح کرسکتے ہیں؟

    سوال: (۱) اگر کسی لڑکی نے کسی لڑکے سے شادی کی تو کیا لڑکی کے والد لڑکے کی والدہ سے نکاح کرسکتے ہیں؟ یا لڑکی کی والدہ لڑکے کے والد سے نکاح کرسکتی ہیں؟ اور اگر کرلیا تو کیا ہوگا؟ ہو جائے گا یا نہیں؟ زنا تو نہیں ہوگا؟ یا اگر کرلیا تو بچوں کے نکاح پر کوئی فرق پڑے گا؟ (۲) اگر لڑکے نے اپنی سوتیلی بہن سے ہمبستری کرلی تو کیا ماں باپ کا نکاح ختم ہو جائے گا؟ اور اگر لڑکے نے سوتیلی ماں سے ہمبستری کرلی تو ماں باپ کا نکاح ختم ہوجائے گا؟

    جواب نمبر: 159818

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:792-619/SN=7/1439

    (۱) سمدھی اور سمدھن کے درمیان محرمیت کا رشتہ نہیں ہوتا؛ اس لیے صورت مسئولہ میں لڑکی کے والد کا لڑکے کی والدہ کے ساتھ اسی طرح لڑکی کی والدہ کا لڑکے کے والد کے ساتھ نکاح ہوسکتا ہے، شرعاً اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔

    (۲) اگر کسی شخص سے یہ ناجائز اور گھناوٴنا فعل صادر ہوگیا ہے تو اس کی وجہ سے ماں باپ پر حرام نہ ہوگی۔

    (۳) اگر بیٹے سے اپنی سوتیلی ماں کے ساتھ زنا جیسے حرام فعل کا صدور ہوجائے تو سوتیلی ماں باپ پر ہمیشہ کے لیے حرام ہوجائے گی، ان دونوں کا ایک ساتھ رہنا جائز نہیں ہے، ایسی صورت میں باپ پر ضروری ہے کہ طلاق یا متارکت کے الفاظ کہہ کر اپنی بیوی کو زوجیت سے خارج کردے۔ وحرمت المصاہرة․․․ زوجة أصلہ وفرعہ مطلقا الخ (درمختار مع الشامي: ۴/ ۱۰۴، ط: زکریا)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند