• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 47608

    عنوان: اگر دو مسلمان گواہوں کے سامنے لڑکے اور لڑکی نے ایجاب وقبول کیا ہے تو وہ نکاح صحیح ہے

    سوال: میری ایک کزن (رشتہ میں بہن) کا رشتہ آیا، لڑکا بھی رشتہ دار ہی تھا، مگر لڑکی کے والد نے لڑکے میں دینداری نہ ہونے کی بنا پر انکار کردیا حالانکہ لڑکا دنیاوی اعتبار سے کافی اچھا تھا، اس کے بعد لڑکی اور لڑکے کی ملاقاتیں ہوتی رہیں اور وہ لڑکی کے والد کو مناتے رہے مگر وہ نہ مانے اور ان کے اصرار پر ٹال مٹول سے کام لیتے رہے ، آخرکار لڑکے اور لڑکی نے تنگ آکر کورٹ میرج کرلی ۔ اب ان کے تین بچے ہیں ، ان کی شادی شرعی حیثیت کیا ہے؟اگر یہ گناہ ہے تو کفارہ کیا ہے؟والد ان سے قطع تعلق کر رکھا ہے، ان کا یہ عمل ٹھیک ہے۔

    جواب نمبر: 47608

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1512-1183/B=12/1434-U اگر دو مسلمان گواہوں کے سامنے لڑکے اور لڑکی نے ایجاب وقبول کیا ہے تو وہ نکاح صحیح ہے، ورنہ شرعاً وہ نکاح صحیح نہیں، ان دونوں کو دوبارہ شرعی طریقہ پر نکاح کرنا چاہیے، ایسا نکاح جس میں والدین کو ناراض رکھا جائے اس میں خیر وبرکت نہیں ہوتی ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند