معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 31538
جواب نمبر: 31538
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(د): 933=525-6/1432 امام شافعی رحمہ اللہ کا یہ مقولہ اس طرح ہے: عفوا تعف نساوٴکم في المحرم وتجنبوا ما لا یلیق بمسلم إن الزنا دین فإن أقرضتہ کان الوفا من أھل بیتک فاعلم جو دیوان امام شافعی میں موجود ہے، اس کا مضمون صحیح ہے، حدیث شریف سے بھی اس مضمون کی تائید ہوتی ہے، چنانچہ معجم کبیر طبرانی: ۱۱/۱۷۳ میں ابن عمر رضی اللہ عنہ کی ایک طویل روایت ہے جس میں نبی کریم علیہ السلاة والسلام نے فرمایا: ”عفوا تعف نساوٴکم“ ترجمہ: پاک دامن رہو تمھاری عورتیں پاک دامن رہیں گی۔ یہی حدیث مستدرک حاکم: ۱۷/۹۸ میں بھی ہے۔ اسی مضمون کو شعر میں بیان کیا ہے: إن الزنا دین فإن أقرضتہ کان الوفا من أھل بیتک فاعلم ”بیشک زنا قرض ہے، پس اگر تونے اسے لیا تو اسکی ادائیگی تمھارے گھروالوں سے ہوگی، پس تو جان لے“۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند