• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 146113

    عنوان: نکاح سے پہلے باہم میسج پر بات کرنا؟

    سوال: ایک لڑکی سے میری منگنی ہوئی ہے چند ماہ قبل مگر میں کسی اور کو پسند کرتا تھا، بہرحال اپنی منگیتر کی تصویر دیکھنے کے بعد بھی مجھے وہ پسند نہیں آئی نہ کوئی رغبت پیدا ہوئی، اور میرا خیال ہے منگیتر کو بھی شائد میں پسند نہیں ہوں، مگر دونوں طرف بڑوں کے فیصلہ کو ماننا مجبوری ہے ، تو کیا ہم دونوں ذہنی ہم آہنگی پیدا کرنے کی کوشش کرنے کے لئے نکاح و رخصتی سے قبل فون پر میسج کے ذریعے بات کر سکتے ہیں؟ عادات و روز مرہ کی مصروفیات و آئندہ کے تعلیمی و نوکری کے منصوبے و مراحل سے متعلق ؟

    جواب نمبر: 146113

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 095-075/Sd=2/1438

    نکاح سے پہلے پہلے مذکورہ لڑکی آپ کے حق میں اجنبیہ ہی ہے، اس لیے نکاح سے پہلے اُس سے کسی طرح کا تعلق رکھنا، بات چیت کرنا ناجائز اور فتنہ کا سبب ہے۔اگر آپ اُس کے ساتھ نکاح نہیں کرنا چاہتے ہیں، تو بڑوں کے سامنے ادب کے ساتھ اپنی بات رکھ دینی چاہیے ، اس میں کوئی مضائقہ نہیں ، شادی کوئی وقتی معاملہ نہیں ہے، یہ تو زندگی بھر کا رشتہ ہے ، اس میں لڑکے اور لڑکی کی پسند کو ضرور ملحوظ رکھنا چاہیے، ورنہ بعد میں مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند