معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 42241
جواب نمبر: 4224129-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1682-1682/M=12/1433 جب لڑکا لڑکی دونوں بالغ ہوجائیں اور حقوق زوجیت کی ادائیگی پر قادر ہوجائیں اور مناسب رشتہ مل جائے تو فوراً نکاح کرلینا بہتر ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
کیا صرف شرمگاہوں کا ملنا زنا کہلائے گا؟
16184 مناظرمیرا سوال یہ ہے کہ میں ایک لڑکی کو بہت پسند کرتاہوں ، پتہ نہیں وہ مجھے پسند کرتی ہے یا نہیں، وہ مسلمان ہے۔ کیا میں نمازوں کے بعد اس سے نکاح کرنے کے لیے دعاؤ ں میں اللہ تعالی سے حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کے وسیلے سے دعا کرسکتاہوں؟اور اپنے نکاح کے لیے صلاة الحاجہ پڑھ سکتاہوں؟ اگر ہاں! تو براہ کرم، دعا کرنے کے طریقے بتائیں۔
2580 مناظراپنے ساتھ آفس میں کام کرنے والی لڑکی سے شادی کرنا؟
2404 مناظرمیں نے ایک لڑکی کی موجودگی میں ایک لڑکی سے شادی کی، یہ کہہ کر میں آپ کی اور اللہ کی گواہی میں اس سے شادی کرتاہوں، کیا یہ شادی ہوئی؟
2594 مناظرایک
لڑکا ہے جو کہ شادی شدہ ہے، اس کے ایک بچہ بھی ہے۔ وہ جہاں پر کام کرتاہے وہاں پر
اس کو ایک لڑکی سے محبت ہوجاتی ہے۔ اور دونوں میں جسمانی تعلقات ہوجاتے ہیں، مگر
دونوں میں صحبت نہیں ہوتی ہے۔ تو کیا وہ دونوں لوگ ایک دوسرے کے نکاح میں آگئے
ہیں؟مگر اب دونوں میں اتنا لگاؤ ہوگیا ہے کہ وہ ایک دوسرے سے الگ ہونے کے لیے تیار
نہیں ہیں۔ اب اگر اس لڑکی پر کوئی رشتہ آجاتاہے تو کیا کرنا چاہیے؟مگر لڑکی نے اس
لڑکے کو اپنا شوہر قبول کرلیا ہے اور لڑکے نے بھی اس کو اپنی بیوی قبول کرلیا ہے۔
اس کا اقرار انھوں نے خط میں بھی لکھ کر کردیا ہے۔ اگر اس لڑکی کی شادی ہوتی ہے تو
کیا اس شادی شدہ لڑکے کو اسے روکنا چاہیے، کیوں کہ وہ تو اسے اپنانا چاہتا ہے، اور
لڑکی بھی اسے ہی چاہتی ہے؟ اگر ایسا ہوتا ہے تو جو لڑکا اس سے نکاح کرے گا اس کی
تو دین او ردنیا خراب ہوجائے گی، کیوں کہ اسے اس بارے میں کچھ نہیں پتہ ہوگا۔ اور
کیا شادی شدہ لڑکے کو اپنی بیوی سے نکاح کرنے کی اجازت لینی ہوگی؟ اس پورے مسئلہ
کو قانونی یعنی شریعت کے حساب سے صحیح کرنے کے لیے لڑکے اور لڑکی کو اور دنوں کے
گھر والوں کو کیا کرنا ہوگا؟ برائے کرم جلد سے جلد شریعت کی روشنی میں اس مسئلہ کو
حل کرکے بھیجیں۔