• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 23421

    عنوان: اگر لڑکا اور لڑکی شادی سے پہلے جسمانی تعلق بنالے اور لڑکی حاملہ ہوجائے ، اس کے بعد دونوں نکاح کرلے تو کیا بچہ جائز یاناجائز ؟سماج کو مدنظر رکھ کر اسلام اس بچہ کے بارے میں کیا کہتا ہے؟ براہ کرم، قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب دیں ، یہ میرے لیے سنگین معاملہ ہے۔ 

    سوال: اگر لڑکا اور لڑکی شادی سے پہلے جسمانی تعلق بنالے اور لڑکی حاملہ ہوجائے ، اس کے بعد دونوں نکاح کرلے تو کیا بچہ جائز یاناجائز ؟سماج کو مدنظر رکھ کر اسلام اس بچہ کے بارے میں کیا کہتا ہے؟ براہ کرم، قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب دیں ، یہ میرے لیے سنگین معاملہ ہے۔ 

    جواب نمبر: 23421

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(م):1021=1021-7/1431

    شادی سے پہلے لڑکے لڑکی کا جسمانی تعلق قائم کرنا ناجائز وحرام اور گناہ عظیم ہے، دونوں کو اس سے توبہ واستغفار لازم ہے، اس کے بعد اگر دونوں آپس میں نکاح کرلیں اور بچہ پیدا ہوجائے تو اگر نکاح کے چھ ماہ بعد پیدا ہو تو وہ جائز اور ثابت النسب ہوگا اور اگر چھ ماہ سے پہلے پیدا ہو تو اس کا نسب اس لڑکے سے ثابت نہیں ہوگا بلکہ وہ بچہ اپنی ماں کی طرف منسوب ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند