معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 606458
مہر غیر موٴجل کی ادائیگی کب کی جائے گی ؟
میراسوال ہے کہ حق مہر غیر موَجل کی ادائیگی میں کیا حکم ہے ؟ کیا بیوی کسی بھی وقت اس کا مطالبہ کرسکتی ہے ؟کیا لازمی ہے کہ وہ طلاق یا موت کی صورت میں ہی ادا کیا جائے گا؟
جواب نمبر: 606458
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:177-123/sd=3/1443
مہرموٴجل وہ ہے جس میں تاجیل شرط ہو، پس اگر مہر میں تاجیل کو شرط نہیں قرار دیا ، خواہ تعجیل کی شرط لگائی گئی ہو نہ لگائی گئی ہو ، ایسے مہر کا مطالبہ بیوی کبھی بھی کرسکتی ہے ، یہ بات صحیح نہیں ہے کہ مہر غیر موٴجل طلاق یا موت ہی کی صورت میں اداء کیا جائے گا۔
وإذا طالبت المرأة بالمہر یجب علی الزوج تسلیمہ أولا؛ لأن حق الزوج فی المرأة متعین، وحق المرأة فی المہر لم یتعین بالعقد، وإنما یتعین بالقبض فوجب علی الزوج التسلیم عند المطالبة لیتعین ۔ ( بدائع الصنائع : ۲۸۸/۲، دار الکتب العلمیة، بیروت ، نیز دیکھیے: امداد الفتاوی: ۳۱۷/۳، کراچی)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند