معاشرت
>>
نکاح
سوال نمبر: 161757
عنوان: اس لڑکی سے نکاح جس لڑکی کے والد کی کمائی مشکوک
سوال: سوال: ۱ کیا فرماتے ہیں علماء کرام ومفتیان عظام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ ایک شخص ہے زید اس کا رشتہ ایک لڑکی کے ساتھ طے ہوا، لیکن لڑکی کے والد کی کمائی مشکوک ہے اور لڑکی کی پرورش بھی اسی مشکوک کمائی پر ہوئی ہے تو زید کا اس لڑکی کے ساتھ نکاح کرنا کیسا ہے ؟
۲ کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ زید کا رشتہ ہندہ کے ساتھ طے ہو رہا ہے لیکن ہندہ کے والد کی آمدنی مشتبہ اور مشکوک ہے ، اور زید کے والد اسی بات کو ناپسند کرتے ہوئے اس رشتے کے لئے راضی نہیں ہے ، کیا زید کے والد کا یہ اعتراض کرنا درست ہے ؟ براہ کرم، مدلل و مفصل جواب دیں۔
جواب نمبر: 16175728-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1065-981/M=9/1439
(۱-۲) زید کا جس لڑکی سے رشتہ طے ہوا یا ہورہا ہے اس کے اور زید کے درمیان جواز نکاح سے مانع کوئی امر اگر موجود نہیں ہے مثلاً حرمت رضاعت وغیرہ نہیں ہے تو زید کا نکاح اس لڑکی کے ساتھ شرعاً جائز ہے لیکن جب کہ لڑکی کے والد کی کمائی مشکوک ومشتبہ ہے اور اسی لیے لڑکے کے والد بھی اس رشتے کے لیے رضامند نہیں ہیں تو بہتر یہی ہے کہ مشکوک کمائی والے شخص کی لڑکی سے نکاح نہ کیا جائے اس میں والد صاحب کی ناراضگی سے بچاوٴ اور مشکوک کمائی کھانے پینے سے احتراز بھی ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند