• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 29606

    عنوان: میری شادی ہوئے دوسال ہوگئے ہیں اور میرا ایک سالہ بیٹاہے ، میرا شوہر مکمل اہل حدیث ہے، وہ پورے طورپر قرآن کریم پر عمل کرتاہے۔ اس کی ماں اور بہن مجھے بہت زیادہ ذہنی اذیت دیتی ہیں۔جب میں اس بارے میں اپنے شوہر سے کہتی ہوں تو وہ کہتاہے کہ تم صبر کرو اور ان سے بحث نہ کرو۔ وہ اپنی ماں اور بہن سے بہت زیادہ پیار کرتاہے اور ان کی موجودگی میں مجھے نظر انداز کردیتاہے۔ اگر میں اس سے بحث کروں تو وہ دھمکی دیتاہے کہ میں تمہارے ساتھ زندگی بسر نہیں کرسکتاہوں۔ میں اپنے والد کے جنازہ میںآ ئی تھی اور دو مہینے سے یہی ٹھہری ہوں۔ ذہنی الجھن اور کمزوری کی وجہ سے میں نے شوہر کے کہنے باجود اپنے بیٹے کو دودھ پلانا بند کردیا ہے۔ ٹیلیفون پر اپنے شوہر سے بات چیت / بحث کے دوران، میں نے غصہ سے کہا کہ تمہاری بہن میری سوتن بن گئی ہے۔ یہ اس لیے کہ وہ اپنے بھائی کے سامنے میری توہین کرتی ہے جب کہ وہ خاموش رہتاہے۔ میرے شوہر نے مجھے طلاق دینے کا فیصلہ کرلیا ہے ان وجوہات کی وجہ سے؛ (۱) میری والدہ کے رشتہ دار نے اس سے میری کمزوری کے بارے میں پوچھا تو وہ اسے اپنی توہین سمجھتاہے۔ (۲) اس کے کہنے کے باوجود میں نے بیٹے کو دودھ پلانا بند کردیاہے۔ (۳) میں نے اس کی بہن کو سوتن ہونے کا الزام لگایا ہے۔ براہ کرم، اس سلسلے میں قرآنی آیات کے حوالہ سے میری مدد کریں۔ 

    سوال: میری شادی ہوئے دوسال ہوگئے ہیں اور میرا ایک سالہ بیٹاہے ، میرا شوہر مکمل اہل حدیث ہے، وہ پورے طورپر قرآن کریم پر عمل کرتاہے۔ اس کی ماں اور بہن مجھے بہت زیادہ ذہنی اذیت دیتی ہیں۔جب میں اس بارے میں اپنے شوہر سے کہتی ہوں تو وہ کہتاہے کہ تم صبر کرو اور ان سے بحث نہ کرو۔ وہ اپنی ماں اور بہن سے بہت زیادہ پیار کرتاہے اور ان کی موجودگی میں مجھے نظر انداز کردیتاہے۔ اگر میں اس سے بحث کروں تو وہ دھمکی دیتاہے کہ میں تمہارے ساتھ زندگی بسر نہیں کرسکتاہوں۔ میں اپنے والد کے جنازہ میںآ ئی تھی اور دو مہینے سے یہی ٹھہری ہوں۔ ذہنی الجھن اور کمزوری کی وجہ سے میں نے شوہر کے کہنے باجود اپنے بیٹے کو دودھ پلانا بند کردیا ہے۔ ٹیلیفون پر اپنے شوہر سے بات چیت / بحث کے دوران، میں نے غصہ سے کہا کہ تمہاری بہن میری سوتن بن گئی ہے۔ یہ اس لیے کہ وہ اپنے بھائی کے سامنے میری توہین کرتی ہے جب کہ وہ خاموش رہتاہے۔ میرے شوہر نے مجھے طلاق دینے کا فیصلہ کرلیا ہے ان وجوہات کی وجہ سے؛ (۱) میری والدہ کے رشتہ دار نے اس سے میری کمزوری کے بارے میں پوچھا تو وہ اسے اپنی توہین سمجھتاہے۔ (۲) اس کے کہنے کے باوجود میں نے بیٹے کو دودھ پلانا بند کردیاہے۔ (۳) میں نے اس کی بہن کو سوتن ہونے کا الزام لگایا ہے۔ براہ کرم، اس سلسلے میں قرآنی آیات کے حوالہ سے میری مدد کریں۔ 

    جواب نمبر: 29606

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل): 236=58-2/1432

    شریعت نے کچھ حقوق بیوی کے شوہر پر اور کچھ شوہر کے بیوی پر لازم کیے ہیں، زوجین (میاں بیوی) کو ان کے دائرہ میں رہ کر زندگی گذارنی چاہیے۔ اگر زوجین اللہ تعالیٰ کے قائم کردہ حقوق پر قائم نہیں رہتے تو آپسی انتشار وافتراق تک کی نوبت پہنچ جاتی ہے، بہرحال ابھی آپ دونوں کا معاملہ ابتدائی ہے اس لیے کوشش یہی کریں کہ کسی طرح نبھاوٴ ہوسکے اس کے لیے حقوق الزوجین نامی کتاب منگاکر آپ دونوں مطالعہ کریں، طلاق اللہ تعالیٰ کے نزدیک مباح چیزوں میں سے مبغوض اور ناپسندیدہ ہے، اس لیے کوشش یہی کریں کہ معاملہ طلاق تک نہ پہنچے آپ اس کے لیے دعاوٴں کا اہتمام بھی کرتی رہیں۔ اللہ تعالیٰ آپ کی پریشانیوں کو دور فرمائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند