• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 57731

    عنوان: کیا مجھے اپنے شوہر سے الگ ہوجانا چاہئے یا ان کے پاس واپس جانا چاہئے؟

    سوال: ستمبر ۲۰۱۲ء میں میری شادی ہوئی تھی، میرا دیڑھ ماہ کا بیٹاہے، میرے تئیں میرے شوہر کا رویہ اور طور وطریقہ بہت خراب تھا، وہ ہمیشہ میرے والدین خاص طورپر میری ماں کو گالی دیتے ہیں،مہینے میں ایک مرتبہ میرے اپنے میکے جانے پر بھی ان کو مسئلہ رہتاہے، ماں کے گھر میر ایک دن رہنا بھی ان کو پسند نہیں ہے، وہ حدیث کا حوالہ دیتے ہیں کہ بیوی کو روکنے کا پورا حق شوہر کو ہے، وہ میرے رشتہ داروں کی شادی میں مجھے شریک بھی ہونے نہیں دیتے ، اور نہ ہی وہ کسی رشتہ دار سے جو ان کو پسند نہیں ہے، ملنے دیتے ہیں، کئی مرتبہ انہوں نے مجھ پر ہاتھ اٹھایا ہے، وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ وہ مجھ سے زیادہ اچھی لڑکی پاسکتے ہیں ، وہ میرے ساتھ رہتے ہیں صرف بیٹے کی وجہ سے ، میں دو سری مرتبہ حاملہ ہوئی مگر ان کے زیادہ جھگڑے کرنے کی وجہ سے میرا حمل ضائع ہوگیا، اس کی وجہ سے میں اپنی ماں کے گھر آگئی ہوں، اور تین مہینے ہوگئے ہیں۔ براہ کرم، رہنمائی فرمائیں کہ کیا مجھے ان سے الگ ہوجانا چاہئے یا ان کے پاس واپس ہوجانا چاہئے؟ پہلے میں ہر جھگڑے کے بعد ان کے پاس چلی جاتی تھی ، لیکن وہ کہتیتھے کہ تم میر ے پیسے کی وجہ سے میرے واپس آتی ہو۔براہ کرم، رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 57731

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 512-512/M=5/1436-U

    آپ کو اپنے شوہر کے گھر چلی جانا چاہیے شوہر کا بعض رویہ یقینا غلط ہے، مثلاً آپ کے والدین کو گالی دینا وغیرہ لیکن آپ اس پر صبر کریں، رشتے داروں کی شادی بیاہ میں شرکت شوہر کو پسند نہیں ہے تو آپ جانے سے احتراز کریں، شوہر کی اجازت کے بغیر گھر سے نہ نکلیں، ماں باپ کے گھر کبھی کبھار جاسکتی ہیں، لیکن شوہر کو پسند نہ ہو تو بہت زیادہ جانے سے بچیں، شوہر کی خوشی اور ناراضگی کا خوب خیال کریں، جس بات سے ناراض ہو اگر وہ خلافِ شرعی نہیں ہے تو اس کو نہ کریں۔الغرض جدائیگی اختیار کرنے کے بجائے ہرممکن نباہ اور موافقت کی کوشش کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند