• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 43722

    عنوان: میری عمر ۲۵ ہو چکی ہے اور اب مجھے نکاح کی حاجت ہے، گھر والے نکاح کروانے کے لئے تیار نہیں ہیں

    سوال: میری عمر ۲۵ ہو چکی ہے اور اب مجھے نکاح کی حاجت ہے، گھر والے نکاح کروانے کے لئے تیار نہیں ہیں ابھی، یا سال روکنے کیلئے کہتے ہیں، نکاح نہ ہونے کی وجہ سے شیطان غلط عمل کرنے کے لئے بہکاتا رہتا ہے، اور میں نا چاھتے ہوئے بھی غلط کام کرتا ہوں جس سے بعد میں بہت دکھ ہوتا ہے، لیکن اگلے دن پھر وہی غلط اور بے حیافلم دیکھتاہوں اور غلط ویب سائٹس دیکھتا ہوں، میں دل سے ان برے کامو ںسے چھٹکارا چاہتا ہو ں، میں بہت زیادہ پریشان ہوں ۔ براہ کرم، شیطان کے خیالات سے بچنے کے لئے کوئی عمل بتائیں۔

    جواب نمبر: 43722

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 258-180/L=3/1434 برے کاموں سے چھٹکارے کے لیے ہمت کرنا ضروری ہے، کسی بھی برے کام کو ترک کرنے کے لیے تین چیزوں کا دھیان رکھنا ضروری ہے۔ (۱) ہمت، یعنی اولاً وہ شخص ہمت کرکے اس کو چھوڑے گو یہ اس پر جبر ہو۔ (۲) اللہ کے وعیدوںکا استحضار: اگر اس کے باوجود دل نہ مانے تو اللہ کے وعیدوں کا استحضار کرلیا جائے۔ (۳) نیک عمل: ایسے وقت میں برے کام میں لگنے کے بجائے کوئی نیک عمل کرلیا جائے۔ واضح رہے کہ اگر بروقت نکاح نہ ہوسکے تو روزہ کی کثرت کی جائے اس سے برے خیالات او رشہوت نفسانی دونوں پر قابو پایا جاسکتا ہے۔ اور اگر آپ کے پاس وقت ہو تو بہتر یہ ہے کہ آپ چلہ یا چار مہینے کے لیے جماعت میں نکل جائیں تاکہ کچھ وقت فارغ رہ کر عبادت وغیرہ کا موقع ملے اور اعمال صالحہ کی طرف نفس کا میلان ہونے لگے۔ نوٹ: والدین کو بھی چاہیے کہ بلا شدید عذر کے تاخیر نکاح کرنے میں نہ کریں ورنہ ہوسکتا ہے کہ لڑکے کے گناہ میں مبتلا ہونے کی وجہ سے والدین بھی ماخوذ ہوں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند