• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 21043

    عنوان:

    مولانا صاحب بچے کی پیدائش کے کتنے دن بعد شوہر اپنی بیوی سے مباشرت کرسکتا ہے؟ اگر خون نہ آتا ہو تو کیا چالیس دن سے پہلے بھی مباشرت کرسکتے ہیں؟ میں نے سنا ہے کہ اگر نفاس ختم ہونے کے بعد بھی اپنی بیوی سے مباشرت کرتے ہیں تو عورت کا دودھ حرام ہوجاتا ہے اب یہ دودھ بچہ کو پلاناجائز نہیں؟ برائے کرم جلد از جلد رہنمائی فرماویں۔

    سوال:

    مولانا صاحب بچے کی پیدائش کے کتنے دن بعد شوہر اپنی بیوی سے مباشرت کرسکتا ہے؟ اگر خون نہ آتا ہو تو کیا چالیس دن سے پہلے بھی مباشرت کرسکتے ہیں؟ میں نے سنا ہے کہ اگر نفاس ختم ہونے کے بعد بھی اپنی بیوی سے مباشرت کرتے ہیں تو عورت کا دودھ حرام ہوجاتا ہے اب یہ دودھ بچہ کو پلاناجائز نہیں؟ برائے کرم جلد از جلد رہنمائی فرماویں۔

    جواب نمبر: 21043

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(م): 438=438-4/1431

     

    بچے کی پیدائش کے بعد جو خون آتا ہے اس کو نفاس کہتے ہیں اور وہ زیادہ سے زیادہ چالیس دن تک آسکتا ہے، نفاس کے دوران بیوی سے مباشرت تو حرام وناجائز ہے، ہاں نفاس کا خون بند ہونے کے بعد بیوی سے مباشرت (ہمبستری) جائز ہے۔ اگر چالیس دن سے پہلے بند ہوجائے تو خون بند ہونے کے بعد مباشرت کرسکتے ہیں، آپ نے جو بات سنی وہ درست نہیں ہے، عورت کا دودھ حرام نہیں ہوتا، بچہ کو پلانا جائز ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند