• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 14452

    عنوان:

    اللہ آپ لوگوں کو جزائے خیر عطا فرمائے آمین۔میرا سوال یہ ہے کہ ہمارے ساتھ ایک لڑکا کام کرتاہے اس کی شادی کو سات سال ہوگئے ایک بیٹی بھی ہے۔ وہ بولتا ہے جو خوشی میں ڈھونڈتا تھا وہ بیوی سے نہیں ملی۔ میں نے اسے بتایا بھی کہ ایسی رہو ویسے کرو لیکن وہ نہیں کرپاتی ہے، اس لیے اس کے دل میں کسی اور لڑکی سے محبت ہوگئی ہے اور جس لڑکی سے محبت ہوئی رشتے میں اس کی بیوی اس لڑکی کی سگی خالا ہے اور اس نے اس کے ساتھ غلط کام بھی کیا ہے۔ اب وہ اس لڑکی سے شادی کرنا چاہتا ہے، کیا یہ جائز ہے؟ اور اس لڑکے نے گھر والوں کو بھی کچھ نہیں بتایا ہے اور لڑکی کے گھر والے بھی نہیں جانتے ہیں، یہ دونوں چھپ کر نکاح کرنا چاہتے ہیں۔ مہربانی کرکے جلد جواب بتائیں اور اس کا حل بھی کیوں کہ ابھی دونوں کسی بھی حالت میں ایک دوسرے سے نکاح کرنا چاہتے ہیں۔

    سوال:

    اللہ آپ لوگوں کو جزائے خیر عطا فرمائے آمین۔میرا سوال یہ ہے کہ ہمارے ساتھ ایک لڑکا کام کرتاہے اس کی شادی کو سات سال ہوگئے ایک بیٹی بھی ہے۔ وہ بولتا ہے جو خوشی میں ڈھونڈتا تھا وہ بیوی سے نہیں ملی۔ میں نے اسے بتایا بھی کہ ایسی رہو ویسے کرو لیکن وہ نہیں کرپاتی ہے، اس لیے اس کے دل میں کسی اور لڑکی سے محبت ہوگئی ہے اور جس لڑکی سے محبت ہوئی رشتے میں اس کی بیوی اس لڑکی کی سگی خالا ہے اور اس نے اس کے ساتھ غلط کام بھی کیا ہے۔ اب وہ اس لڑکی سے شادی کرنا چاہتا ہے، کیا یہ جائز ہے؟ اور اس لڑکے نے گھر والوں کو بھی کچھ نہیں بتایا ہے اور لڑکی کے گھر والے بھی نہیں جانتے ہیں، یہ دونوں چھپ کر نکاح کرنا چاہتے ہیں۔ مہربانی کرکے جلد جواب بتائیں اور اس کا حل بھی کیوں کہ ابھی دونوں کسی بھی حالت میں ایک دوسرے سے نکاح کرنا چاہتے ہیں۔

    جواب نمبر: 14452

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1044=850/ل

     

    بیوی کے نکاح میں رہتے ہوئے اس کی بھانجی سے نکاح کرنا حرام ہے، حدیث شریف میں اس کی ممانعت آئی ہے، اس لیے آپ اپنے اس ساتھی سے کہہ دیں کہ وہ بیوی کی بھانجی سے نکاح نہ کرے، اگر نکاح ہی کرنا ہے تو پہلے اپنی بیوی کو طلاق دیدے اور جب اس کی عدت گذرجائے پھر نکاح کرے، اورنکاح خفیہ طریقے پر نہ کرے بلکہ اپنے گھر والوں اور لڑکی کے گھروالوں کی رضامندی سے کرے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند