• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 11615

    عنوان:

    میں نے آپ سے فتوی آئی ڈی نمبر11137میں ایک سوال کیا تھا جس میں پوچھا تھا کہ میں ایک شخص سے محبت کرتی ہوں مگر اس سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔ نہ فون کا اور نہ ہی میری اس سے ملاقات ہوتی ہے تو کیا یہ جائز ہے او رکیا میں اس کو پانے کے لیے اللہ سے دعا مانگ سکتی ہوں؟ آپ کا جواب مجھے سمجھ میں آگیا مگر میرے ساتھ پریشانی یہ ہے کہ میری اس محبت کا میرے گھر والوں کو یا کسی اورکو نہیں پتا ہے، میں صرف اپنے دل میں رکھ کر اس سے محبت کرتی ہوں ،تو کیا یہ جائزہے؟ او رکیا میں اس کو دعاؤں میں مانگ سکتی ہوں کہ آگے اللہ کوئی ایسی راہ نکال دیں کہ میرا رشتہ اس سے ہوجائے، ورنہ اللہ کی جو رضا ہومیں اس میں ہمیشہ راضی رہوں گی۔ برائے کرم اس کا جواب جلدی دیں،کیوں کہ مجھے ڈر ہے کہ میں کسی غلط راہ پر تونہیں ہوں؟

    سوال:

    میں نے آپ سے فتوی آئی ڈی نمبر11137میں ایک سوال کیا تھا جس میں پوچھا تھا کہ میں ایک شخص سے محبت کرتی ہوں مگر اس سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔ نہ فون کا اور نہ ہی میری اس سے ملاقات ہوتی ہے تو کیا یہ جائز ہے او رکیا میں اس کو پانے کے لیے اللہ سے دعا مانگ سکتی ہوں؟ آپ کا جواب مجھے سمجھ میں آگیا مگر میرے ساتھ پریشانی یہ ہے کہ میری اس محبت کا میرے گھر والوں کو یا کسی اورکو نہیں پتا ہے، میں صرف اپنے دل میں رکھ کر اس سے محبت کرتی ہوں ،تو کیا یہ جائزہے؟ او رکیا میں اس کو دعاؤں میں مانگ سکتی ہوں کہ آگے اللہ کوئی ایسی راہ نکال دیں کہ میرا رشتہ اس سے ہوجائے، ورنہ اللہ کی جو رضا ہومیں اس میں ہمیشہ راضی رہوں گی۔ برائے کرم اس کا جواب جلدی دیں،کیوں کہ مجھے ڈر ہے کہ میں کسی غلط راہ پر تونہیں ہوں؟

    جواب نمبر: 11615

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 610=610/م

     

    دل میں کسی اجنبی اور نامحرم شخص کا تصور نہ جمائیں، جس شخص کو پانے کے لیے آپ دعا مانگنا چاہتی ہیں، اگر اس کے ساتھ رشتہٴ نکاح منظور ہونے کی توقع غالب ہو، جواز نکاح سے مانع بھی کوئی امر نہ ہو، تو اس کے اسباب اختیار کرکے فوراً نکاح کی کوشش کیجیے، اور اگر رشتہ منظور ہونے کی کوئی امید نہ ہو، آپ کو پتہ ہو کہ میرے گھروالے ہرگز قبول نہ کریں گے، یا لڑکے والے منظور نہیں کریں گے تو آپ اس کو پانے کے لیے دعا بھی نہ کیجیے، دل سے اس کا تصور ہی نکال دیجیے، والدین کی پسند کو اپنی پسند بنائیے اور اللہ سے یہ دعا کیجیے کہ اے اللہ خیر کا رشتہ میرے لیے مقدر فرمای، نیز یہ دعا مانگا کیجیے: رَبَّنَا ہَبْ لَنَا مِنْ اَزْوَاجِنَا وَذُرِّیَّْاتِنَا قُرَّةَ اَعْیُنٍ وَاجْعَلْنَا لِلْمُتَّقِیْنَ اِمَامًا


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند