Q. سوال یہ ہے کہ کچھ لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ کوئی کوئی لڑکی منحوس ہوتی ہے۔ جیسے ایک شخص کو کسی لڑکی سے نکاح کرنا ہے، وہ لڑکی نیک بھی ہے شکل و صورت میں بھی اچھی ہے جب گھر میں بات چلائی تو والد نے کسی ایسے شخص سے جس پر جن آتا ہے اس سے اس لڑکی کے بارے میں پوچھا کہ اس لڑکی سے میرا لڑکا نکاح کرے یا نہیں؟ تواس جن نے کہا کہ یہ لڑکی منحوس ہے اگر شادی ہوئی تو آپ کے گھر کی برکت جائے گی پریشانیاں آئیں گی وغیرہ وغیرہ۔ تو لڑکے کے والد نے رشتے سے انکار کر دیا۔ کیا اسلام میں یہ تصور ہے کہ کوئی منحوس ہے تو کوئی نیک بخت؟ اور اس کا حل کیا ہوگا؟