معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 64622
جواب نمبر: 64622
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 734-918/L=9/1437 (۱) اگر بیوی معتادہ ہے یعنی اس کے حیض آنے کی مدت مقرر ہے مثلا پانچ دن یا سات دن، تو جب تک یہ مدت گذر نہ جائے شوہر کے لئے بیوی سے جماع کرنا جائز نہ ہوگا۔ قال في مجمع الأنہر: وإن کان الانقطاع دون عادتہا وعادتہا دون العشر لایحل وطوٴہا وإن اغتسلت حتی تمضي عادتہا ؛ لأن عود الدم غالب ․ (مجمع الانہر ۱/۸۰) ایام حیض میں جماع کی ممانعت کا سبب خون آنا ہے؛ البتہ جن ایام میں خون آنے کا گمانِ غالب ہے وہ بھی اسی حکم میں ہیں۔ قال تعالیٰ : یَسْأَلُونَکَ عَنِ الْمَحِیضِ قُلْ ہُوَ أَذًی فَاعْتَزِلُوا النِّسَاءَ فِی الْمَحِیضِ․ وفی المجمع : لأن عود الدم غالب ․ کما مر من قبل ․ (۲) چودہ یا پندرہ شعبان کو ولیمہ کرنا ممنوع نہیں ہے، کرسکتے ہیں؛ البتہ پندرہویں شعبان کو بہت سے حضرات روزے سے رہتے ہیں؛ اس لئے بہتر ہے کہ چودہویں شعبان کو ولیمہ کی دعوت کی جائے، یا پندرہویں شعبان کو رات میں اس کا نظم کیا جائے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند