• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 53335

    عنوان: بیوی کا اپنے والدین کے گھر جاکر رہنے کی کیا شرعی حیترن ہے ۔ اگر بیوی ہر مہینے دس بارہ دن رہنے کی (؟)ضد کرے اور اسکے والدین بھی اسکا ساتھ دیں تو اس صورت میں کیا کرنا چاہیے ؟

    سوال: بیوی کا اپنے والدین کے گھر جاکر رہنے کی کیا شرعی حیترن ہے ۔ اگر بیوی ہر مہینے دس بارہ دن رہنے کی (؟)ضد کرے اور اسکے والدین بھی اسکا ساتھ دیں تو اس صورت میں کیا کرنا چاہیے ؟

    جواب نمبر: 53335

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1081-908/H=8/1435-U بیوی کا ضد کرنا اور اس کے والدین کا اس سلسلہ میں ساتھ دینا جائزنہیں، اگر میکہ اور سسرال ایک ہی بستی میں ہوں یا بہت قریب قریب ہوں اور شوہر یا بیوی کے والد بھائی جمعہ جمعہ تھوڑی دیر کے لیے لے جاکر والدہ بہن بھائیوں سے ملاقات کراکے سسرال (شوہر کے مکان پر) لے آیا کریں، اگر دونوں مقامات دور دور ہوں تو سال چھ ماہ میں ایک دفعہ جیسا بھی عرف ہو شرعی حدود کی رعایت رکھ کر ماں باپ بھائی بہنوں سے ملاقات کرکے شوہر کے مکان پر آجایا کرے تو جائز ہے اور جو نظام بنائیں شوہر بیوی، اور دونوں کے ماں باپ باہمی مشورہ سے بنائیں، اگر اختلافِ رائے ہوجائے تو بیوی کے حق میں بہتر یہ ہے کہ شوہر کی رائے کو ترجیح دے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند