• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 17985

    عنوان:

    اسلام میں شادیوں کے حوالہ سے چند سوالات کے جواب قرآن اور حدیث کی روشنی میں عنایت فرماویں تو نہایت مشکور ہوں گا۔ (۱)اسلاممیں چار شادیوں کی اجازت کن شرطوں میں دی گئی ہے؟ کیا ایک شادی شدہ مرد اپنی صحت مند اورنیک بیوی اور بچوں کی موجودگی میں بیوی کی اجازت کے بغیر دوسری یا تیسر ی شادی کرسکتاہے؟ بیرون ملک رہنے والے بعض مسلمان دیار غیر میں ویزا یا قومیت کے حصول کے لیے بھی شادی کرلیتے ہیں کیا ایسی شادیاں جائز ہیں جب کہ پہلی بیوی اور بچے بھی موجودہوں؟ کیا کسی غیر ملکی خاتون سے ویزا ،مالی فوائد یا اس نیت سے شادی کرنا جائز ہے کہ جیسے ہی ویزا مل گیا یا قومیت مل گئی تو غیر ملکی خاتون کو طلاق دے دوں گا؟ بعض لوگ صرف یہ سمجھ کر غیر ملکی خاتون سے شادی کرلیتے ہیں کہ اپنے خاندان کے بہتر مستقبل کے لیے قربانی دے رہے ہیں کیا ایسا کرنا قرآن اورسنت کے مطابق ہے؟ کیا یہ جانتے ہوئے بھی کہ ایک شخص پہلے سے شادی شدہ ہے اس کا نکاح یہ کہہ کر پڑھانا جائز ہے کہ کنوارا ہے؟ کسی بھی نکاح خواں کے لیے نکاح پڑھاتے وقت کن چیزوں کا خیال رکھنا لازم ہے؟ کون نکاح پڑھانے کا مجاز ہے؟

    سوال:

    اسلام میں شادیوں کے حوالہ سے چند سوالات کے جواب قرآن اور حدیث کی روشنی میں عنایت فرماویں تو نہایت مشکور ہوں گا۔ (۱)اسلاممیں چار شادیوں کی اجازت کن شرطوں میں دی گئی ہے؟ کیا ایک شادی شدہ مرد اپنی صحت مند اورنیک بیوی اور بچوں کی موجودگی میں بیوی کی اجازت کے بغیر دوسری یا تیسر ی شادی کرسکتاہے؟ بیرون ملک رہنے والے بعض مسلمان دیار غیر میں ویزا یا قومیت کے حصول کے لیے بھی شادی کرلیتے ہیں کیا ایسی شادیاں جائز ہیں جب کہ پہلی بیوی اور بچے بھی موجودہوں؟ کیا کسی غیر ملکی خاتون سے ویزا ،مالی فوائد یا اس نیت سے شادی کرنا جائز ہے کہ جیسے ہی ویزا مل گیا یا قومیت مل گئی تو غیر ملکی خاتون کو طلاق دے دوں گا؟ بعض لوگ صرف یہ سمجھ کر غیر ملکی خاتون سے شادی کرلیتے ہیں کہ اپنے خاندان کے بہتر مستقبل کے لیے قربانی دے رہے ہیں کیا ایسا کرنا قرآن اورسنت کے مطابق ہے؟ کیا یہ جانتے ہوئے بھی کہ ایک شخص پہلے سے شادی شدہ ہے اس کا نکاح یہ کہہ کر پڑھانا جائز ہے کہ کنوارا ہے؟ کسی بھی نکاح خواں کے لیے نکاح پڑھاتے وقت کن چیزوں کا خیال رکھنا لازم ہے؟ کون نکاح پڑھانے کا مجاز ہے؟

     نوٹ:سمند ر پار رہنے والے بعض مسلمان ویزا او رترقی کی خاطر شادی جیسے مقدس رشتہ کو محض آگے جانے کی ایک سیڑھی سمجھتے ہیں جب کہ بعض لوگوں نے ایسی شادیوں او رنکاح کو اپنا کاروبا ربنا رکھاہے۔ جس کی وجہ سے حقیقی علماء کرام اور مستند دینی ادارے بھی لوگوں کی تنقید کا نشانہ بنتے ہیں اوربیرون ملک اسلام بھی بدنام ہوتاہے اور مسلمان بھی۔ والسلام

    جواب نمبر: 17985

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د):2236=176?-12/1430

     

    اسلام میں ایک وقت میں چار عورتوں سے شادی کرنا جائز ہے قرآن کریم میں ہے: فَانْکِحُوْا مَا طَابَ لَکُمْ مِنَ النِّسَآءِ مَثْنَی وَثُلَاثَ وَرُبَاعَ إلخ صحت مند بیوی اور بچوں کی موجودگی میں بھی دوسری شادی کرنے کی اجازت ہے، لیکن اگر ایک سے زیادہ شادی کرنے میں تمام بیویوں میں انصاف نہ کرپائے اور ظلم کا اندیشہ ہو تو ایک سے زیادہ شادی کی اجازت نہیں، قرآن کریم میں ہے: فَاِنْ خِفْتُمْ اَلَّا تَعْدِلُوْا فَوَاحِدَةً (الآیة) ویزا اور قومیت حاصل کرنے کے لیے شادی کرنا جائز تو ہے لیکن یہ عمل انسانیت اور ہمدردی کے خلاف ہونے کے ساتھ مطلب پرستی اور بے مروتی پر مبنی ہے، شادی شدہ شخص کو کنوارا بتانا جائز نہیں بلکہ جھوٹ اور گناہِ کبیرہ ہے البتہ نکاح پڑھانے سے ایسے شخص کا بھی نکاح منعقد ہوجائے گا، نکاح خواں کے لیے نکاح پڑھاتے وقت دولہا کے کنوارے یا شادی شدہ ہونے کی تحقیق ضروری نہیں، یہ کام تو لڑکی والوں کے ذمہ ہے کہ لڑکی یا اس کے گھروالے اگر تحقیق وتفتیش کرنا چاہیں تو اولاً تحقیق کرلیں پھر نکاح پر اقدام کریں۔ نیز جو شخص بھی نکاح پڑھانا جانتا ہو وہ نکاح پڑھاسکتا ہے، نیک صالح ، متقی عالم دین سے پڑھوانا زیادہ بہتر ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند